Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوگی حکومت نے بجلی کی شرح میں اضافے کا اعلان کردیا

    لکھنؤ۔۔۔۔۔۔  اتر پردیش نے میونسپل انتخابات ختم ہوتے ہی  ریاست کی یوگی حکومت نے  بجلی کی شرح میں  اضافے کا اعلان کردیا ہے۔  ریاست کے  بجلی کمیشن  کے ذریعے  جاری کی گئیں نئی قیمتوں کے مطابق  پہلی  100 یونٹ کیلئے 3 روپے اور اسکے بعد  4.50  روپے فی یونٹ کے حساب سے بل آئے گا۔ اس طرح  مجموعی طور پر کمیشن نے  ریاست میں  12 فیصد تک  بجلی کے نرخوں میں اضافہ کردیا ہے۔ کمیشن کے چیئرمین  ایس کے اگروال نے  جمعرات کو  بجلی شرح میں قریب 12 فیصد اضافے کی  اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ  شہری صارفین کو اب 150 یونٹ تک  4.90  روپے کی شرح سے  اور 150 سے 300 یونٹ تک   5.40 کی شرح سے  بجلی فراہم کی جائیگی۔  اگر وال نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں 20 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی گئی تھی لیکن کمیشن نے  12 فیصد اضافے کی ہی  منظوری دی ہے۔ انہوں نے  یہ بھی کہا کہ اس وقت ریاست میں  ایک کروڑ  20 لاکھ  صارفین ہیں جو  2018-19 ء میں  بڑھ کر 4 کروڑ ہوجائیں گے۔ اگر وال کے مطابق غریبوں کو بجلی  کا مفت کنکشن دیا جائیگا  جس سے تقریباً 2 کروڑ صارفین بڑھ جائیں گے۔  بجلی کمیشن نے  2017-18 ء کیلئے  دیہی علاقوں میں  غیر میٹر کنکشن  کا ماہانہ بل 180 روپے سے بڑھا کر 31 مارچ 2018 ء تک  300 روپے اور اسکے بعد 400 روپے کردیا  ہے۔ کمیشن نے  دیہی گھریلو بجلی کی شرح میں  6.3 فیصد ، شہری گھریلو بجلی شرح میں 8.49  فیصد ، کمرشل میں 9.89  فیصد اور  دفاتر کی بجلی شرح میں 13.46 فیصد  کا اضافہ کیا ہے۔ کمیشن نے  اولڈ ایج ہوم اور  یتیم خانوں یا  بچوں کے خصوصی اداروں کی شرح میں  راحت دی ہے اور 3 سال کیلئے لائن لاسز کا  تناسب بھی  طے کردیا ہے۔  چھوٹے ، درمیانی اور بھاری صنعتوں ، لائف لائن  صارفین کو چھوڑ کر  باقی سبھی درجے کے  بجلی صارفین کی بجلی مہنگی کردی گئی ہے۔ گاؤں کے بجلی نرخ  طویل عرصہ سے نہ بڑھنے کا حوالہ دیتے ہوئے  اگروال نے کہا کہ  دیہی  صارفین کو  سب سے زیادہ  بجلی  کی شرح  دی گئی ہیں ۔ اب تک جہاں  دیہی  صارفین کو  180 روپے فی کلوواٹ ماہانہ دینا ہوتا ہے  اب آئندہ ہفتے سے 300 روپے دینے ہونگے۔

شیئر: