Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی سی سی فیوچر ٹور :پاکستان سے سوتیلا پن

 
دبئی: ہندوستانی بورڈ کے بعد انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے بھی فیوچر ٹور پروگرام کا ڈرافٹ تیار کرلیا ہے اور اس میں پاکستانی ٹیم کو سب سے کم ون ڈے میچ دیئے گئے ہیں۔ زمبابوے اور افغانستان بھی اس حوالے سے پاکستان سے آگے ہیں جبکہ ٹیسٹ میچوں کی تعداد کے حساب سے بنگلہ دیشی ٹیم بھی پاکستان کی نسبت 7میچ زیادہ کھیلے گی۔ آئی سی سی نے یہ ڈرافٹ رکن بورڈز کی جانب سے تجاویز کی بنیاد پر تیار کیا ہے اور پاکستان کے ساتھ سوتیلے پن کا سلوک کیا ہے لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس بارے میں کوئی بات نہیں کی جس کا دوسرا مطلب یہ ہے کہ پی سی بی اس نئے فیوچر ٹور پروگرام پر راضی ہے۔اس ڈرافٹ کو عبوری منظور ی کیلئے فروری میں چیف ایگزیکٹو کمیٹی اور پھر جون میں آئی سی سی بورڈ میں پیش کیا جائے گا۔ڈرافٹ کی سامنے آنے والی 4 سال پر محیط اس پروگرام کے تحت میں پاکستانی ٹیم صرف 38 ون ڈے میچ کھیلے گی جبکہ اسے ملنے والے ٹیسٹ میچز کی تعداد بھی28تک محدود ہے۔ اس پروگرام میں حیرت انگیز طور پر پاکستانی ٹیم کو سب سے کم ون ڈے میچز ملے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں زمبابوے کو 40 ، افغانستان کو 41 اور آئرلینڈ کو 42 ون ڈے دیئے گئے یعنی رینکنگ میں سب سے نچلے درجے کی ٹیمیں بھی پاکستان کی نسبت زیادہ میچوں میںحصہ لیں گی۔
مزید پڑھیں:کرکٹ میں نیا پاکستان بن گیا
 اسی طرح رینکنگ میں پاکستان سے کمزور ٹیم بنگلہ دیش کو بھی پاکستان سے زیادہ 35 ٹیسٹ ملے ہیں۔پاکستانی ٹیم 28 ٹیسٹ میچ کھیلے گی اور4 سال کے عرصہ میں ٹیسٹ چیمپیئن شپ لیگ کے2سائیکلز مکمل ہوں گے جبکہ ون ڈے لیگ کا ایک سائیکل پوراہوگا۔پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے پہلے سائیکل میں2019-20ءمیں جنوبی افریقہ سے ہوم سیریز جبکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے ا ن کے ہوم گراونڈ ز پر سیریز کھیلے گی۔2020-21ءمیں پاکستان ٹیم سری لنکا اور بنگلہ دیش سے ہوم سیریز جبکہ انگلینڈ سے اس کے میدانوں پر سیریز کھیلے گی۔جون 2021ء میں پہلا ٹیسٹ لیگ چیمپیئن شپ فائنل ہوگا۔2021-22 ءمیں پاکستان ٹیم آسٹریلیا سے ہوم سیریز کھیلے گی جبکہ بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیزکیخلاف ون ڈے سیریز ہونگی۔ 23 - 2022ء میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں پاکستان کی اہم سیریز میں شرکت کریں گی جبکہ پاکستانی ٹیم سری لنکا کا دورہ کرے گی۔2019 سے 2023 ءتک کے 4سال کے دوران پاکستان ٹیم صرف 38 ٹی ٹو ئنٹی میچز کھیلے گی۔آئی سی سی کے اس پروگرام میں بھی پاکستان اور ہند کی کوئی سیریز شامل نہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے بھی بی سی سی آئی کے طے کردہ پروگرام پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
 
 

شیئر: