Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپنے بچے کے اخلاق و کردار کی تعمیر پر توجہ دیں ‎

جنگ عظیم دوئم میں جب فرانس کو شکست ہوئی تو اس کے صدر نے کہا تھا کی ہم  یہ جنگ اس لیے  ہارے ہیں کیونکہ ہمارا نوجوان کردار کھو چکا ہے . 
اخلاق و کردار  کی تعمیر کا بہترین وقت بچپن کا  ہوتا ہے جب بچہ ایک نازک شاخ کی مانند ہوتا ہے کہ اسے جس طرف موڑنا چاہو مڑ جائے . یہی وہ عمر ہے جس میں جسمانی نشونما کے ساتھ ساتھ کردار بھی تشکیل پاتا ہے . اگر اس عمر میں بچے کی صحیح تربیت نہ کی جائے تو یہ کوتاہی عمر بھر کے لیے اسے ایک ناکام انسان بنا دیتی ہے  کونکہ اخلاق و  کردار ہی نسل انسانی کا سرمایہ ہیں  جن کے بغیر کوئی قوم فلاح نہیں پا سکتی .  
اپنے بچے کی تربیت صحیح  نہج پر کریں اسکی کردار سازی آپ کے ہاتھ میں ہے اسکے اخلاق کی تعمیر  کے ذمہ دار بھی آپ ہیں  . آپ جو اخلاقی وصف اس میں پیدا کریں گے وہ اسے اپنا لے گا اور جن خامیوں پر آپ اسے چھوٹ دیں گے اور برائی سے نہیں روکیں گے وہ اسکی ذات کا حصہ بن جائیں گی . آپ اپنے بچے کو سچائی ،  ہمدردی ، محبت ، نرم مزاجی ، خوش اخلاقی  ، لڑائی جھگڑوں سے دوری ، دوسروں کا احترام اور اپنی اور دوسروں کی عزت کی حفاظت  جیسے اوصاف کی تلقین کریں . انہیں جھوٹ ، چوری  ، غیبت ، چغلی  ، دوسروں کی حق تلفی ، ظلم اور دیگر  اخلاقی برائیوں سے نہ صرف باز رکھیں بلکہ ان باتوں پر انکی سرزنش بھی کریں یاد رکھیں ماوؤں کی تربیت ہی عبدالقادر جیلانی جیسے بیٹے تیار کرتی ہے  اور صحیح تربیت کا فقدان شاہ رخ جتوئی جیسے ظالم کرداروں کی شکل میں سامنے آتا ہے  . 
 

شیئر: