Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وشو ہندوپریشد میں پھوٹ ، توگڑیا ہوئے نظر انداز

    لکھنؤ- - - - وشو ہندو پریشد جو آر ایس ایس کے بعد سب سے بڑی مذہبی اور سیاسی تنظیم ہے۔ اس کے 2ٹکڑے ہوجانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔جمعہ کوالٰہ آباد میں سنگم کے ساحل پر ہونے والے ہندو مذہب کے پارلیمنٹ (اجلاس) میں جس میں ملک کے کئی مذہبی اکھاڑوں کے لیڈر سادھو مہاتما اور وزیراعلیٰ یوگی خود شرکت کررہے تھے۔ وشوہندو پریشد کے سینیئر لیڈر پروین توگڑیا کو مدعو نہیں کیا گیا اس پر میٹنگ کے بعد بڑا واویلا مچا ۔وشو ہندو پریشد کا ایک گروپ توگڑیا کے حق میں نعرے لگا رہا تھا تو دوسرا گروپ صفائی دیتا نظر آیاکہ توگڑیا کے نہ آنے کی کوئی سیاسی وجہ نہیں۔واضح ہوکہ 2 روز قبل توگڑیا نے الزام لگایا تھا کہ ان کے قتل کی سازش رچی جارہی ہے اور کچھ لوگ انہیں راستے سے ہٹا دینا چاہتے ہیں ۔کل یہاں ہونے والی مذہبی پارلیمنٹ میں وزیراعلیٰ یوگی نے شرکت کی ، پہلے وہ سنگم کنارے گئے ، وہاں سے دو چلو پانی پیا اور سر پر لگایا اس کے بعد اجلاس میں پہنچے جہاں تین اہم امور پر گفتگو ہوئی ۔جن میں گاؤکشی ، اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر، اور دہشت گردی شامل تھے۔

شیئر: