Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آپ ویسے بن جائیں، جیسا آپ بچوں کو بنانا چاہتے ہیں

بچہ والدین کی شبیہ ہوتا ہے وہ وہی سیکھتا ہے جو والدین کو کرتا دیکھتا ہے اور  جو ماحول اسے فراہم کیا جاتا ہے لہذا بچے کی اچھی تربیت کے لیے  ضروری ہے کہ  آپ ویسے ہی بن جائیں، جیسا آپ بچوں کو بنانا چاہتے ہیں . بچہ ایک مکمل نقال ہوتا ہے . اگر وہ  ہر وقت گھر میں جھوٹ سنے گا، اس سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ کتاب میں جھوٹ کی برائی پڑ ھ کروہ اس سے نفرت کرنے لگے ۔ یا آپ اسے دیانت ، شرافت اور خوش اخلاقی کا درس دیں اور آپ کا اپنا رویہ اسکے برعکس ہو . جو اوصاف آپ اپنے بچے میں پیدا کرنا چاہتے ہیں وہ اوصاف پہلے آپ کو اپنے اندر پیدا کرنے ہوں گے . 
دورِ جدید میں ایک مسئلہ یہ پیدا ہو چکا ہے کہ بچوں کا اکثر وقت والدین سے زیادہ ٹی وی کے ساتھ گزرتا ہے  اورمیڈیا کے ذریعے  معاشرے کے منفی پہلو کے اثرات ان تک خاموشی سے منتقل ہو جاتے  ہیں . مغربی تہذیب و روایات ، تشدد ، شدت پسندی ، رومانویت اور میڈیا کے ذریعے دکھائے جانے والے دیگر عناصر بچوں کو بے راہ روی کا شکار بنا دیتے ہیں  لہذا اس معاملے کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے . بچے کو صرف وہی دکھائیں جو قابل قبول ہو .  جو غلط ہے اس سے روکیں اور اس کے مقابل جو صحیح ہے وہ خود کر کے دکھائیں تاکہ ان کے معصوم اذہان پراگندگی کا شکار نہ ہوں .  انہیں جو بھی حکم دیں پہلے خود اسکی عملی تصویر بنیں اسی صورت میں آپ بچے کی اچھی تربیت کا حق ادا کر سکتے ہیں . 
مزید پڑھیں:والدین بچے کی تعلیم میں ذاتی طور پر دلچسپی لیں

شیئر: