Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلانیکا اعلان

 جنیوا\نیویارک۔۔۔اقوام متحدہ نے شام کے شہر غوطہ میں بشار الاسد حکومت کی بمباری کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے عالمی عدالت میں مقدمہ چلانے کا اعلان کردیاہے ۔ہفتہ کو جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید رعد الحسین نے کہا کہ شام کے شہر غوطہ میں بشار الاسد حکومت کی بمباری جنگی جرائم ہے،جس پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ان جرائم کا ارتکاب کرنے والے ملزمان سن لیں کہ ان کی شناخت کی جارہی ہے اور مستقبل میں ان پر مقدمہ چلانے کے لیے دستاویزات تیار کی جارہی ہے،جنگ بندی کی قرارداد پر اتفاق رائے کے باوجود مشرقی غوطہ میں عام شہریوں پر مسلسل بمباری اور گولہ باری کی جارہی ہے۔ہم ساری صورتحال کا مشاہدہ کررہے ہیں جو نہ صرف جنگی جرائم بلکہ انسانیت کیخلاف جرائم کے زمرے میں آتی ہے۔انہوںنے کہا کہ شہریوں کو سرنڈر کرنے یا موت میں سے کسی ایک راستے کا انتخاب کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ 2ہفتوں سے غوطہ میں جاری شامی اور روسی افواج کی بمباری میں 650 سے زائد شہری جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گزشتہ ماہ شام میں ایک ماہ کے لیے جنگ بندی کی قراداد بھی منظور کی تھی لیکن شامی اور روسی حکومتوں نے اقوام متحدہ کی دھجیاں اڑا دیں اور قرارداد منظور ہونے کے تھوڑی ہی دیر بعد دوبارہ بمباری کی گئی جس کا سلسلہ وقفے وقفے سے مسلسل جاری ہے۔غوطہ میں ہزاروں شہری بیمار اور زخمی ہیں جو طبی امداد کے منتظر ہیں لیکن شامی حکومت کی مسلسل بمباری کی وجہ سے امدادی تنظیموں کے لیے شہر میں داخل ہونا ناممکن ہوگیا ہے۔ 100 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جنہیں ترجیحی بنیاد پر علاقے سے انخلا اور فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔ شامی فوج نے غوطہ میں پمفلٹ بھی گرائے ہیں جن میں شہریوں کو سرنڈر کرنے یا موت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔علاوہ ازیں شامی فوج نے مشرقی غوطہ پر قبضے کے لیے مزید پیش قدمی کی ہے۔ بشارالاسد فورسز نے شدید بمباری کے بعد 2دیہات میں باغیوں کو شکست دے کر قبضہ مکمل کر لیا ہے۔

شیئر: