Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطعات بیبانیہ

 
ڈاکٹر محمد سعید کریم بیبانی۔ جدہ
 بچوں کو چھٹیوں سے غرض ہے ، سبب خواہ
بارش ہو یا کہ تیز ہوا ہو کہ صرف دھول
ہیڈ ماسٹر کو دیکھا جو پپو نے ڈوبتے 
دوڑا وہ چیخ چیخ کے کل چھٹی ہے سکول
٭٭٭
اگرچہ سال کے بارہ مہینے ہوتے ہیں
غریب شہر کو کیوں فروری ہی اچھی لگے
کہ اس مہینے میں ہوتے ہیں بس اٹھائیس دن
ہر ایک شخص کو تنخواہ جلدی جلدی ملے
٭٭٭
آپ قاتل نے جرم مان لیا
ہتھکڑی بھی وہیں لگی ہے اسے
جج کو پھر بھی ثبوت ہے درکار
آلہ قتل کی پڑی ہے اسے
٭٭٭
 میتھی میٹکس بھی انسانوں کو ہے کوئی سزا
علم یہ وہ ہے جو بیکار پڑھا جاتا ہے
عقل کے مارو ذو اضعاف اقل کیا شے ہے؟
زیست میں کب یہ کوئی کام ہمیں آتا ہے
٭٭٭
اپنی بیوی سے مری انڈرسٹینڈنگ ہے بہت
مجھکو جو کچھ وہ کہے ، کرتا ہوں میں تو جھٹ سے وہ
اور کبھی بھولے سے یعنی سال میں دو ایک بار
میں جو رائے دوں، منا لیتی ہے مجھکو پٹ سے وہ
٭٭٭
جو چیز تین سو کی ملے مارکیٹ میں
وہ چیز ایئر پورٹ پہ ہے اک ہزار کی
چالاک اس سے بڑھ کے پسنجر نہیں کہ جو
لے جائے ایئرپورٹ سے چیزیں ادھار کی
 
 

شیئر: