Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نقیب قتل کیس،راو انوار سپریم کورٹ سے گرفتار

 
اسلام آباد... نقیب اللہ محسود سے متعلق از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے سابق ایس ایس پی ملیر راو انوار کی حفاظتی ضمانت کی استدعا مسترد کردی۔ گرفتار کرنے اور ای سی ایل میں نام ڈالنے کا حکم دیا۔ نقیب اللہ کیس کی تفتیش کے لئے قائم کمیٹی کو جے آئی ٹی میں تبدیل کردیا ۔ عدالت نے کہا کہ جرم ثابت ہونے تک راوانوار بے قصور رہیں گے۔ ہماری آنکھوں پر پٹی بندھی ہے۔ انصاف کے سوا کچھ نظر نہیں آتا۔عدالتی حکم کے بعد پولیس نے راو انوار کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔ کراچی منتقل کیا جائے گا۔ سابق ایس ایس پی بدھ کی صبح ڈرامائی طور پر سپریم کورٹ میں پیش ہو گئے۔عقبی دروازے سے پیش کیا گیا۔ انہوں نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔ سپریم کورٹ اور اس کے اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات تھے ۔ عدالت نے راو انوار کے خلاف توہین عدالت کا الزام ختم کردیا ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پولیس تحویل میں اس لئے دے رہے ہیں تاکہ تحفظ مل سکے۔ راو انوار کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔ چیف جسٹس نے راو انوار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ تو اتنے بہادر ہیں ۔اتنے دن کہاں رہے۔ راو انوار نے کہا کہ مجھے خطرات تھے۔ درخواست میں اس کا ذکر بھی کیا تھا۔ گزشتہ سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے تھے کہ راو انوار کے پاس اب بھی موقع ہے کہ وہ عدالت آجائیں، اگر عدالت آئے تو وہ بچ سکتے ہیں۔ انہیں کسی دوسری جگہ سے تحفظ نہیں ملے گا۔
مزید پڑھیں:راو انوار کے سہولت کاروں کا بھی احتساب ہوگا،سپریم کورٹ

شیئر: