Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیف جسٹس تنقید کی پروا نہ کریں ،شجاعت

لاہور... مسلم لیگ(ق) کے صدر و سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت نے کہا ہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار کا یہ کہنا بالکل درست ہے کہ ہم اپنا کام کر رہے ہیں ۔ حکومت اپنا کام کرے لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ اگر حکومت انسانی حقوق یا آئین یا ان دونوں کے خلاف کوئی کام کرتی ہے تو سپریم کورٹ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اس کام کو کالعدم قرار دے دے۔ ایک بیان میں کہا کہ امریکہ جیسے ملک کا صدر جو خود کو سب سے زیادہ مضبوط اور طاقتور آدمی سمجھتا ہے کہ دئیے ہوئے احکامات کو امریکی سپریم کورٹ نے انسانی حقوق کے خلاف سمجھتے ہوئے کالعدم قرار دیا ہے اور ایسی بہت سی مثالیں امریکی تاریخ میں موجود ہیں۔ پاکستان میں حکومت آئین کے حوالے دے کر اور بدگمانیاں پیدا کر کے سپریم کورٹ کے وقار اورتقدس کو کم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ آئین میں ہی درج ہے کہ سپریم کورٹ ہی آئین کی تشریح کرے گی۔ جہاں تک پارلیمنٹ کا تعلق ہے پارلیمنٹ آئین کو تبدیل تو کر سکتی ہے لیکن تشریح نہیں کیونکہ آئین کی تشریح کا اختیار صرف سپریم کورٹ ہی کے پاس ہے حکومتوں کے پاس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ موجودہ حکمران جماعت حکومت میں بھی ہے اور اپوزیشن میں بھی۔ اس نے سپریم کورٹ کے خلاف منظم مہم چلا رکھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت پہلے بھی یہ کہتی رہی ہے کہ آپ اپنا کام کرو اورہمیں اپنا کام کرنے دو تو کیا پچھلے5 سال میں حکومت نے کوئی ایسا قابل ذکر کارنامہ انجام دیا ہے جس پر اسے فخر ہے؟ سپریم کورٹ نے اگر اپنا ہی کام کرنا ہے تو ملک کے مفاد کے خلاف کام کرنے والے تمام عناصر کو قانون کے دائرے میں لانا بھی اسی کا فرض اولین ہے۔ چوہدری شجاعت نے کہا کہ میرا چیف جسٹس کو یہ پیغام ہے کہ آپ کسی کی تنقید کی پروا کئے بغیر اپنے کام کو جاری رکھیں ، مجھے امید ہے کہ انشاءاللہ آپ ریٹائرمنٹ سے پہلے ایسا کوئی ایک کام ضرور انجام دے کر جائیں گے جس سے آپ کا نام پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف میں چمکتا رہے گا۔
مزید پڑھیں:امیر مقام کے خلاف آمد ن سے زائد اثاثے بنانے کی تحقیقات

شیئر: