Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دارالعلوم وقف قائم کرنے پر مولانا سالم قاسمی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، فضلائے دیوبند

جدہ.... سعودی عرب میں مقیم فضلائے دارالعلوم دیوبند نے کئی نسلوں کے استاذ ، پرسنل لا بورڈ کے سینیئر نائب صدر دارالعلوم وقف کے صدر مہتمم، سابق شیخ الحدیث اور استاذ الاساتذہ مولانا محمد سالم قاسمی کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ مولانا کا انتقال ہفتہ کو ہوا تھا ان کی نماز جنازہ دیوبند میں پڑھائی گئی جس میں ہزارو ں محبین نے شرکت کی۔ ملک کے مختلف شہروں ، قصبوں اور قریوں سے ان کے چاہنے والے دیوانہ وار دیوبند پہنچ گئے تھے۔ دیوبند کو محبین میں سے قاری رفیق نے کہا کہ دارالعلوم وقف قائم کرنے پر مولانا سالم قاسمی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔ انہوں نے ریکار ڈ وقت میں دارالعلوم وقف قائم کرکے تناور درخت میں تبدیل کر دیا۔ اس کے کورس اور اس کے دائرہ کار میں وسعت اور تنوع کا بھی اہتمام کیا۔ مولانا ڈاکٹر طاہر القاسمی نے کہا کہ مولانا محمد سالم قاسمی رواداری ، انکساری ، علوم و معارف سے غیر معمولی شغف کی بدولت اپنوں اور پرائیوں میں عزت کی نظر سے دیکھے جاتے رہے ۔ انہوں نے جامعہ دینیات قائم کرکے اردو کے ذریعے دینی علوم و معارف کو گھر گھر پہنچانے کا جو کارنامہ انجام دیا ہے ۔ وہ ان شاءاللہ تعالیٰ صدقہ جاریہ ثابت ہوگا۔ مراسلت کی بنیاد پر چلائی جانے والی اس جامعہ سے ہزاروں مردو خواتین نے فیض حاصل کیا۔ دارالعلوم دیوبند کے سابق استاذ مولانا جنید قاسمی نے کہا کہ مولانا نے نہ صرف یہ کہ ایک معتبر اور مستند عالم دین تھے وہ اول درجے کے مقرر اور منفرد خصوصیت کے مالک مصنف اور منفرد روزگار مربی بھی تھے۔ مولانا ڈاکٹر نجیب قاسمی نے کہا کہ مولانا سے فیض یافتگان کی تعداد ہزاروں میں پہنچی ہوئی ہے ، حدیث اور علوم حدیث سے ان کا شغف غیر معمولی تھا۔ مشکوة شریف کا ان کا درس اور عقائد کی شہرہ آفاق کتاب العقیدہ الطحاویہ کا ان کا درس غیر معمولی طور پر مقبول تھا۔ مولانا فخر الدین عظمی، مولانا عبدالباری قاسمی، مولانا محمد رضی، مولانا قمر عالم قاسمی سمیت دسیوں فضلاءنے مولانا سالم قاسمی کی انمول خوبیوں کا ذکر جمیل کرکے ان سے محبت و عقیدت کا اظہار کیا ۔ مولانا کی مغفرت اور درجارت کی بلندی کی بھی دعائیں کیں۔ 
 

شیئر: