Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور تاجکستان میں سیاحت کی مشترکہ اقدار

برادر مسلم ممالک ہونے کے باعث پاکستان اور تاجکستان میں سیاحت کی کئی مشترکہ اقدار موجود ہیں۔اِن ممالک میں سیاحت کے بیش بہا مواقع موجود ہیں۔ پاکستان سیاحوں کیلئے مکمل پُر امن ملک ہے ۔ پاکستان نے دنیا بھر کے سیاحوں کیلئے اپنے دروازے کھول دئیے ہیں تاکہ آئیں اور صورتحال کو خود دیکھیں ،ہماری میزبانی سے لطف اندوز ہوں۔باہمی تعاون کیلئے ضروری ہے کے دونوں ممالک میں براہِ راست ہوائی و زمینی روابط استوار ہوں۔ دونوں برادر ممالک کے تعلقات کو سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ سے مزید نکھارا جا سکتا ہے۔ 
پی ٹی ڈی سی اور تاجکستان کا قومی سیاحتی ادارہ ایک معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں جس کے تحت سیاحت کے شعبے میں مشترکہ تعاون کے نکات کے ذریعے دونوں ممالک کی سیاحت کی ترویج کی جاسکتی ہے۔ دنیا بھر میں قدرتی سیاحتی مناظر سے مالا مال پاکستان بلاشبہ تاجک باشندوں کیلئے پسندیدہ ترین سیا حتی مقام بن سکتا ہے۔ تاجک ائیرلائنز کی پاکستان سے دو شنبہ کیلئے فلائٹس کیلئے درخواست پر اپنی سفارشات متعلقہ اداروں تک پہنچا دی گئی ہیں اور امید ہے کہ ان کی جلد منظوری مل جائےگی۔
تاجکستان اور پاکستان میں سیاحتی راوبط قائم کرنے کیلئے ایک ورکنگ گروپ کا قیام پہلے ہی زیرِ غور ہے پاکستان کی جانب سے اس ورکنگ گروپ کے ممبران کے نام ملتے ہی ورکنگ گروپ اپنے فرائض انجام دینا شروع کردے گا۔ پی ٹی ڈی سی کے ساتھ معاہدے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیاں سیاحوں کی آمدورفت میں اضافہ ہو گا۔ 1991 میں آزادی کے بعد تاجکستان نے 5 سالوں کے قلیل عرصے میں سیاحت کے شعبے میں ترقی کی ہے۔ 
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: