Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

علی صالح کے بھتیجے نے حوثیوں کے خلاف اپنی نوعیت کا پہلا معرکہ لڑا

    صنعاء- - - -  یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح کے بھتیجے بریگیڈیئر طارق محمد صالح نے پہلی بار حوثیوں کے خلاف اپنی نوعیت کا پہلا معرکہ لڑا۔ فریقین کے دسیوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ یہ علی صالح کے قتل کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا معرکہ تھا۔ طارق صالح نے اس کی قیادت کی۔ تفصیلات کے مطابق ریپبلکن گارڈز، سنٹرل سیکیورٹی فورسز اور اسپیشل فورس کے ہزاروں جوان شریک ہوئے۔ عرب اتحاد کے فوجیوں نے ان کی مدد کی۔ ماہرین نے توقع ظاہر کی ہے کہ علی صالح کا بھتیجا جس فورس کی قیادت کر رہا ہے ۔ اس کا مستقبل میں نام ہو گا۔ اس سے یمن کے موجودہ صدر عبدربہ منصور ہادی کے حامیوں کے ہاتھ مضبوط ہوں گے۔ مذکورہ معرکہ بحراحمرپر المخا بندرگاہ کے مشرق میں جمعرات کو لڑا گیا۔ معرکہ گاہ شاہراہوں کے چوراہے پر واقع ہے۔ یہاں سے مشرق میں تعز کے لئے راستہ جاتا ہے۔ جو یمن کا تیسرا بڑا شہر ہے۔ یہاں سے شمال میں الحدیدہ بندرگاہ کا راستہ نکلتا ہے جہاں سے  زیادہ تر غذائی اشیاء   یمن پہنچ رہی ہیں۔  یہاں حوثیوں کی شکست کے دوررس نتائج مرتب ہوں گے۔ یہاں فتح سے یمن کی قانونی حکومت کی عسکری پوزیشن مزید مضبوط ہو جائے گی۔
مزید پڑھیں:- - - - - - سعودی سینما گھر عالمی ذرائع ابلاغ کی سرخیوں میں

شیئر: