Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کے چیف جسٹس سے2سوال

اسلام آباد ... تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کی جانب سے چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کی تحسین قابل قدر ہے۔ ٹوئٹر پربیان میں انہوں نے کہا کہ قابل افسران کو، پختونخوا کی طرح اہلیت کی بنیاد پر لگایا جائے تو وہ موثر کارگردگی دکھاتے ہیں۔ اس کے برعکس پنجاب اور سندھ میں اقرباپروری کا رواج ہے جہاں ذاتی تعلقات اور "جی حضوری" کی بنیاد پر تقرریاں کی جاتی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ پنجاب اور سندھ میں پولیس اور انتظامیہ کی مکمل بربادی دکھائی دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں بنیادی سہولتوں خصوصاً سیوریج نظام کی بہتر بن اقدامات کی ضرورت ہے۔ چیف جسٹس کے ریمارکس کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ عوام کو ان سہو لتوں کی فراہمی کیلئے زیادہ توجہ اور وسائل درکار تھے تاہم صورتحال کی درستگی پر محنت جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ میری رائے ہے کہ پہلے سے موجود ادارے کو ٹھیک کرنے سے نیا ادارہ کھڑا کرنا کہیں زیادہ آسان ہے۔ پشاور میں جدید ترین سہو لتوں سے آراستہ شوکت خانم تعمیر کیا۔ اگر لیڈی ریڈنگ بہترنہیں ہوا تو 30 ڈاکٹر باہر سے اپنی نوکریاں چھوڑ کے یہاں کیوں آئے؟عمران خان نے چیف جسٹس سے سوال کیا کہ 5سال پہلے سے آج کا خیبرپختونخوا اچھا نہیں؟کیا عوام5سال پہلے کے مقابلے میں آج صوبائی حکومت سے زیادہ مطمئن نہیں؟۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میںکی سماعت کے دوران آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے چیف جسٹس کو غیر متعلقہ افراد کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس میں بتایاگیا کہ 1769 افراد سے سکیورٹی واپس لے لی گئی۔ چیف جسٹس نے آئی جی خیبر پختونخو اکی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا ۔ آئی جی خیبرپختونخوا کی کارکردگی سے مطمئن ہیں، اگرعدالت کسی کوسلیوٹ کرسکتی تو میں آئی جی کوسلیوٹ کرتاہوں۔
مزید پڑھیں:چوہدری نثار کو تحریک انصاف میں شمولیت کی پھر پیشکش
 

شیئر: