Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپلیمنٹس کا زائد استعمال خطرناک ثابت ہوسکتا ہے

سائنس اور ٹیکنالوجی کے  اس دور میں انسان ایک مشینی زندگی گزار رہا ہے ۔ کاموں کے انبار اور مصروفیات کے باعث اپنی صحت اور خوراک کے لیے وقت نکالنا بہت مشکل ہو گیا ہے لہذا بہت سے لوگ اپنی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے سپلیمنٹس کا سہارا لیتے ہیں ۔ یہ  سپلیمنٹس  فوری توانائی فراہم کرتے ہیں اور صحت اور جسم کی ساخت کو برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں لیکن ان کا ضرورت سے زیادہ استعمال صحت کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے ۔ مثلاً کیلشیم اگرچہ ہڈیوں اور دانتوں کی نشونما اور مضبوطی کے لیے بے حد اہم ہے تاہم خون میں کیلشیم کی ضرورت سے زائد موجودگی شریانوں میں پلیک کے بننے کا سبب بنتی ہیں ۔ جس کا نتیجہ  اسٹروک اور  ہارٹ اٹیک کے خطرے میں اضافے کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے ۔ کسی بھی سپلیمنٹ کیلئے تجویز کردہ مقررہ مقدار کے مطابق استعمال کرنا ضروری ہے اور اس  مقدار کا تعین کسی قابل ماہر صحت کے مشورے سے ہی  کیا جائے ۔ اور خاص طور پر اگر کوئی شخص کسی دائمی مرض جیسا کہ ذیا بیطس یا  امراض قلب میں مبتلا ہو تو اسے چاہیے کہ سپلیمنٹس کا استعمال سوچ سمجھ کر کرے کیونکہ ان دواؤں کے کیمیائی مرکبات کے ساتھ سپلیمنٹ کے اجزا ٗ کا امتزاج منفی اثرات مرتب کرتا ہے  اور یہ اثرات معدے کی خرابی ، اختلاج قلب ، دورے پڑنے ،  تیزابیت ، قے اور متلی جیسی کیفیات کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں  ۔ لہذا اچھی صحت کے حصول کے لیے بہتر یہ ہے کہ سپلیمنٹ کے بجائے اچھی اور متوازن غذا پر انحصار کیا جائے۔
 

شیئر: