Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ان باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا

عبداللہ المزھر ۔ مکہ
یہ بات مسلسل دیکھنے اور سننے میں آرہی ہے کہ کوئی ایک واقعہ سعودی عرب میں ہوتا ہے تو اسے بہت زیاد بڑھا چڑھا کر پیش کردیا جاتا ہے جبکہ اس جیسا واقعہ بہت سارے ممالک میں پیش آتا ہے اور کوئی اس پر توجہ تک نہیں دیتا۔
کیا آپ بسا اوقات یہ سوچتے ہیں کہ کرہ ارض ایک بڑے معکوس شیشے سے مماثلت رکھتا ہے جو سعودی عرب اور اس میں ہونے والے واقعات پر 24گھنٹے مسلط رہتا ہے۔
میرا خیال ہے کہ حقیقت اللہ کو ہی معلوم ہوگی کہ میرے اس سوال کے جواب میں اکثر لوگ یہی کہیں گے کہ جی ہاں ایسا ہی ہورہا ہے۔ایک اور سوال ہے جس پر اختلاف ہوسکتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ بری بات ہے؟ یا یہ دلچسپی برائی پر توجہ مرکوز کرنے کی علامت ہے۔
میں اس سوال کا جواب پورے وثوق سے نہیں دے سکتا او ر مجھے دوسروںسے بھی اسکے حتمی قطعی جواب کی توقع نہیں البتہ میں اسے مثبت انداز میں دیکھ رہا ہوں۔ میری دلیل یہ ہے کہ یہ اچھی بات ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب کوئی معمولی ملک نہیں کہ ہم دوسروں سے خاموش ہونے کا مطالبہ کریں اور ان سے کہیں کہ آپ لوگ مملکت میں پیش آنےوالے ہر واقعہ کو بڑھا چڑھا کر بیا ن کرنےکا سلسلہ ترک کردیں۔ میں نے ایک بات نوٹ کی ہے کہ سعودی عرب میں ہونے والے ہر واقعہ کو بڑھا چڑھا کر بیان کرنے سے نالاں افراد سعودی عرب کے رتبے اور اسکے اثر ونفوذ کی باتیں کرتے ہیں۔ یہ بھی کہتے ہیں کہ سعودی عرب علاقے ہی نہیں بلکہ دنیا کی اہم کلیدی ریاست ہے۔
میرا خیال ہے کہ دوسروں کی فضول گوئیوں سے ناراض ہونے سے بات نہیں بنے گی اور بات اس گمان سے بھی نہیں بنے گی کہ سعودی عرب کو ہم ایک طرف تو اہم اور کلیدی ملک قرار دیں اور دوسری جانب دنیا بھر سے چاہیں کہ یہاں پیش آنے والے واقعات کو بڑھا چڑھا کر نہ بیان کریں۔ سچ یہ ہے کہ اہم ملک کو اپنی اہمیت کا ٹیکس چکانا ہوتا ہے۔
اگر ہم اغیار کو سعودی عرب سے متعلق دروغ گوئیوں اور یہاں ہونے والے واقعات بڑھا چڑھا کر پیش کرنے سے روکیں گے تو یہ کوئی اچھی بات نہیں ہوگی۔ اسکا مطلب یہ بھی نہیں ہوگا کہ دوسروں کے اخلاق بہتر ہوگئے۔ اسکا مطلب یہ بھی نہیں ہوگا کہ پورا جہاں مملکت کے معاملات میں دخل اندازی سے باز آگیا ہے۔ اسکا مطلب صرف ایک ہوگا اور وہ یہ کہ سعودی عرب اب کسی کی نظر میں اہم ملک نہیں رہا۔ دوسری بات یہ ہے کہ دشمن یا نفرت کرنےوالے یا بے وقوف لوگ اگر سعودی عرب کو بدنام کرنے یا بلاوجہ ہی اسکے خلاف جھوٹی باتیں پھیلا رہے ہوں اور بعض امور کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہے ہوں تو اس سے ان لوگوں کو دلبرداشتہ نہیں ہوناچاہئے جو مملکت کو بڑا اور اہم ملک سمجھتے ہیں۔ میری گفتگو کا یہ مطلب نہیں کہ افواہوں اور دروغ گوئی کرنےوالوں کا جواب نہ دیا جائے۔ اس حوالے سے باقی گفتگو آئندہ ہوگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: