Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اصغر خان کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم

اسلام آباد...سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو اصغرخان کیس سے متعلق عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیا ہے۔ منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی میں3 رکنی بنچ نےاصغرخان کیس سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق سماعت کی۔ اٹارنی جنرل اور ڈی جی ایف آئی اے پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت اصغر خان کیس میں فیصلہ دے چکی ۔ نظرثانی کی درخواستیں خارج کی جا چکی ہیں۔اب عدالتی فیصلے پر عمل درآمد ہونا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ معاملہ ایف آئی اے میں جانا ہے یا نیب میں۔ وفاقی حکومت نے آج تک فیصلے کے بعد کوئی ایکشن نہیں لیا۔ صرف ایف آئی اے نے تحقیقات کی ۔ ایک جگہ پر یہ تحقیقات رک گئی۔چیف جسٹس نے ریمارکس د ئیے کہ عدالتی فیصلوں پر من و عن عمل ہونا چاہیے۔ یہ نہیں معلوم آرٹیکل 6 کا مقدمہ بنتا ہے یا نہیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ فوجداری ٹرائل ایف آئی اے کی تحقیقات کے بعد ہوگا ۔ سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اسد درانی اور اسلم بیگ کے خلاف ایکشن اور دیگر کے خلاف تحقیقات ہوں گی۔ آرمی ایکٹ میں سابق فوجی کے خلاف کارروائی کی شق نہ ہو تو اقدامات کے تحت کارروائی ہوتی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کا فیصلہ حکومت نے کیا۔اصغر خان کیس عملدرآمد کا معاملہ حکومت پر چھوڑتے ہیں۔وفاقی حکومت اور ایف آئی اے اصغر خان فیصلے کی روشنی میں ایکشن لے۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت اصغر خان کیس پر عملدرآمد کرے۔ کابینہ کا اجلاس طلب کر کے اصغر خان کیس پیش کیا جائے۔ حکومت فیصلہ کرے کہ ان کے خلاف کیا کارروائی کرنی ہے۔ 
مزید پڑھیں:اصغر خان کیس، نظر ثانی کی درخواستیں مسترد

شیئر: