جنوبی پنجاب محاذ کے رہنما تحریک انصاف میں شامل
اسلام آباد.. جنوبی پنجاب محاذ بنانے والے مسلم لیگ (ن) کے ناراض اراکین نے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا۔جنوبی پنجاب صوبہ محاذ تحریک انصاف میں ضم ہوگیا۔تحریک انصاف کی جانب سے جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے تمام رہنماوں کو الیکشن 2018 میں ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا گیا ۔اسلام آباد میں معاہدے پر عمران خان اور جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے صدر خسرو بختیار نے دستخط کر دئیے۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے خسرو بختیار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ن لیگ کی سیاست کا خاتمہ ہونے جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کا خیبر پختونحوامیں انضمام اور جنوبی پنجاب صوبہ بنانا اہم ہے۔ جنوبی پنجاب میں احساس محرومی ہے۔ لوگوں کو شکایت ہے کہ سارا پیسہ ایک ہی شہر پر کیوں لگتا ہے ؟ ۔حقوق نہ ملے تو چھوٹے صوبوں کی محرومی بڑھتے جائیگی۔ اقتدار اور طاقت کی نچلی سطح پر منتقلی ضروری ہے۔تمام اکائیاں خوش ہوں تو فیڈریشن مضبوط ہوتی ہے۔جو لوگ پاکستان میں 3، 3 مرتبہ وزیرِ اعظم رہے وہ اب بھی کہتے ہیں کہ وہ ملک میں تبدیلی لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20 سال سے جنوبی پنجاب جارہا ہوں۔وہاں پر محرومیاں دیکھ رہا ہوں۔ اشرافیہ کی زیادہ تر توجہ لاہور پر ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ صوبہ بنانا اتنا آسان نہیںلیکن تحریک انصاف ایک کمیٹی بنا رہی ہے تاکہ وہ ان رکاوٹوں کا جائزہ لے سکے جو ایک صوبہ بنانے کے عمل میں حائل ہوتی ہیں۔خلائی مخلوق کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہاکہ اگر اس مخلوق کے بارے میں معلوم کرنا ہے تو اصغر خان کیس کھول دیں۔ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے رہنما خسرو بختیار نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کے بعد پہلی مرتبہ نیا صوبہ بنے گا جس سے پاکستان کی اکائیوں میں توازن آئے گا۔ جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ کئی دہائیوں سے نا انصافی ہوتی رہی۔ تخت ِ لاہور والوں نے اس علاقے کی ترقی پر کوئی توجہ نہیںدی۔ جنوبی پنجاب کے صوبہ بننے سے پاکستان مضبوط ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل نئی سوچ سے وابستہ ہے۔ جنوبی پنجاب کے عوام اب محکومی کی زندگی نہیں گزارنا چاہتے۔