Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشتبان کون ہے؟

سید شکیل احمد
  وہ ایک ایسی ما ں کے سپوت ہیں جن کے عالمہ ہو نے کا ایک زما نہ معترف ہے۔ وہ صرف عالمہ فاضلہ نہیں تھیں بلکہ ایک ایسی باعمل خاتو ن تھیں جنہو ں نے پاکستان کے عوام کی لا جو اب خدمت انجا م دی۔ انھو ں نے قوانین کو اسلا می ڈھانچے میں ڈھلنے کیلئے نہ صر ف دن رات کا م کیا بلکہ بے بدل خدما ت انجا م دیں۔ وہ اسلا می شعار کی خاتون تھیںـ اسمبلی میں بھی شرعی لبا س، باپر دہ شریک ہوتی تھیں۔ اس تاریخی خاتون کو سبھی عزت وتوقیر کے ساتھ آپا نثار فاطمہ کہہ کر پکا ر تے ۔ انہوںنے نہ صرف دین اسلا م کی بے مثل خدمت کی بلکہ اپنی اولا د کی زندگی بھی اسلا می شعار کے مطا بق ڈھالنے کیلئے ان کی تربیت و تعلیم میں کوئی کسر نہ چھوڑ یـ ان کی اس تربیت کے نتیجے میں پا کستان کو احسن اقبال کی صورت میں ایک کھر ا انسان ملا جس کا ماضی بھی بے داغ رہا ۔احسن اقبال وہ شخصیت ہے جس کی ہر سیا ستدان عزت وتو قیر کر تا ہے ـ۔ انھو ں نے بحیثیت وزیر بھی نیک نیتی اور پاکستان کی بھلا ئی کو مدنظر رکھ کر اپنے سیا سی مشن کو متعین کیا ہے ۔
    یہی وجہ تھی جب یہ اطلا ع ملی کہ نا روال میں ایک پبلک میٹنگ میں ان پر قاتلا نہ حملہ ہوا سبھی حیر ان وپر یشان ہو گئے کہ ایسے مر نجا ن مرنج ، نیک سعید شخص کی جان کا بھی کوئی دشمن ہو سکتا ہے۔ یہ سانحہ پورے پا کستان کیلئے باعث تشویش بنا اور فکر لا حق ہو ئی کہ وہ کونسے عوامل تھے جس کی بنا ء پر ایک غیر معروف ہا تھ نے انکی جان لینے کیلئے گولیاں برسائیں۔ گو مبینہ قاتل رنگے ہا تھو ں گرفتار کر لیا گیا ہے اور ابتدائی طور پر اس کا جو بیان آیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس نا ہنجا ر نے ایک محب وطن اور سلجھے ہوئے سیا ست دان کی زندگی کا خاتمہ ختم نبو ت کے پس منظر میں کرنے کی قبیح حرکت کے ذریعے کیا جو تسلیم کر نے کے قطعی قابل نہیں کیو نکہ تحریک ختم نبو ت سے ان کا کوئی واسطہ نہ تھا اور ختم نبوت کے بارے میں ان کا عقید ہ رو زروشن کی طر ح سب پر عیا ں ہے۔ وہ کھر ے مسلمان ہیں۔ کسی فرقہ پر ستی سے بھی ان کا کوئی علا قہ نہیں اس لیے زیا دہ امکا ن اس امر کا ہے کہ مبینہ مجر م کا ابتدائی اعترافی بیان اصل سازش پر پر دہ ڈالنا ہے ۔احسن اقبال ہی نہیں ا ن کے پورے خاندان کے ختم نبو ت کے عقید ے کے بارے میں اہل پا کستان اچھی طر ح با خبر ہیں پھر ان کو ہدف بنا نااس امر کی غما زی کر تا ہے کہ پر دے کے پیچھے کچھ اور ہے ۔اس’’ کچھ اور‘‘ سے اغما ض نہیں برتا جا سکتا ، حملے کی سازش کی تہ تک پہنچنا لا زمی ہے ۔
    حالا ت وواقعات کے پس منظر میں جا ئزہ لیا جا ئے تو یہ نظر آتا ہے کہ احسن پر حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا کہ جب ملک میں عام انتخابات کا اعلا ن ہونے میں 2سے 3ہفتے کی دو ری رہ گئی ہے ۔ہو سکتا ہے کہ اس دوری کے فاصلے کو بڑھوتی دینے کے لیے ملکی حالات کو غیر یقینی بنانے کی طر ف کوئی قدم ہو تاکہ افراتفری پھیل جا ئے اور عام انتخابات کی تاریخ سبوتاژہو کر رہ جا ئے یا مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم کو ہی محدو د کر دیا جا ئے لیکن یہ سب لو گو ں کی طر ف سے امکا نا ت ہی ہیں۔اس بارے میں کوئی حتمی رائے متعین نہیں کی جا سکتی جب تک متعلقہ ایجنسیا ں صحیح طو رپر پو چھ گچھ نہ کر لیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ کچھ طا قتیں جن میں بیر ونی عنا صر کا بڑ ا کر دار ہے، وہ پاکستان کو افراتفری کی لپیٹ میں مبتلا ء کر نے کی بڑی تگ ودو د کر رہی ہیں ۔
    احسن اقبال صرف اس لیے اہم نہیں کہ وہ بظاہر ملک کی ایک اہم وزارت جو ملک میں امن وامان کی ذمہ دار ہے یعنی جوداخلہ امو ر کی پاسدار ہے کے وزیر ہیں ۔ اس حملے کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دینا مقصود ہے کہ پاکستان ایک ناکام ریا ست ہے کہ جو شخص ملک میں امن وامان کو مستحکم رکھنے کا ذمہ دار ہے خود اس کی زند گی خطر ات سے دوچار ہے تو ایسے ملک کا مستقبل کیا ہو سکتا ہے۔ یہا ں اس بات کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ احسن اقبال کے پا س صرف وزارت داخلہ کا قلمدان نہیں، وہ منصوبہ بندی کا بھی قلمدان سنبھالے ہو ئے ہیں جس کے تحت انھو ں نے پاکستان چین راہداری منصوبے کے لیے اہم ترین کر دا ر اد اکیا، بلکہ اس کے ذریعے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لا جو اب خدما ت انجا م دی ہیں ۔سی پیک کی تکمیل میں اس وقت جتنی بھی تیز رفتاری ہے ،وہ سب احسن اقبال کی مرہون منت ہے۔ وہ روز اول سے ہی اس عظیم الشان منصوبے سے منسلک رہے ہیں، جو پا کستان کے استحکا م ، ترقی اور خوشحالی کا مستقبل ہے۔ ا س منصوبے سے بعض عنا صر کو بڑا جلا پا ہے جس میں ہند اور کچھ مغر ب سے تعلق رکھنے والے بھی ہیں ، جو اس کا وشو ں میں مگن ہیں کہ سی پیک کا منصوبہ کسی طو ر اپنی تکمیل کو نہ پہنچے چنا نچہ احسن اقبال پر قاتلا نہ حملے کو ایک مذہبی جذبات کی کہا نی کے طو رپر نہیں لیا جا سکتا۔ اسکے اور بہت سارے پہلو بھی ہیں انکی بھی چھا ن بین کی ضرورت ہے کیو نکہ پا کستان میں کئی عنا صر اپنا اپنا کھیل کھیل رہے ہیں اور یہ جاننا ضرور ی ہے کہ ایسے کھیلو ں کا پشتبا ن کو ن ہے تاکہ پا کستان محفو ظ ہا تھو ں میں رہے ۔
مزید پڑھیں:- - - - جناح کی تصویر پر ہنگامہ

شیئر: