Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زین الدین زیدان کارئیل میڈرڈ سے ڈرامائی استعفیٰ

 
میڈرڈ:دنیا کے مقبول ترین فٹ بال کلب رئیل میڈرڈ کے کامیاب ترین کوچ اور سابق فٹ بالر زین الدین زیدان نے ڈرامائی انداز میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیاہے۔دنیائے فٹبال میں ان کے اس اقدام کو دھماکہ سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب صرف5دن قبل ان کی کوچنگ میں ٹیم مسلسل تیسری مرتبہ چیمپیئنز لیگ جیتی ہے کسی کو اس فیصلے کا گمان بھی نہیں تھا۔ ٹیم کے کھلاڑیوں کرسٹیانو رونالڈو اور گیرتھ بیل کی جانب سے رئیل میڈرڈ چھوڑنے کی قیاس آرائیاں ہو رہی تھیںلیکن ٹیم کے منیجر نے یہ اعلان کرکے سب کو حیران کردیا۔ 45 سالہ زیدان نے جمعرات کو کلب کے صدر فلورینٹینو پیریز کے ہمراہ ٹیم کے ہوم گراونڈ میںپریس کانفرنس کے دوران عہدہ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا بہت سے لوگوں کے لئے میرا یہ اقدام تعجب کا سبب ہوگا اور اسے بہتر بھی نہیں سمجھا جائے گا لیکن میرے خیال میں یہی درست فیصلہ ہے جو میں نے بہت سوچ سمجھ کر کیا ہے ۔ کلب کو تبدیلی کی ضرورت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ کھلاڑیوں ، ،کلب اور خود میرے کے حق میں بھی بہتر ہوگا ۔انہوں نے کہا تبدیلی ، ایک نئی آواز اور کام کے ایک نئے طریقہ کار کی ضرورت ہے۔ میں نے کلب کے صدر کو پہلے ہی اس فیصلے سے آگاہ کردیا تھا۔ میں اس کلب سے اور اسکے صدر سے محبت کرتا ہوں جہاں مجھے کھلاڑی کے طور پر کھیلنے کے بعد کوچ اور منیجر بننے کا موقع بھی ملا۔ ہسپانوی کلب رئیل میڈرڈ کے صدر فلورینٹینو پیریز نے کہا ہے کہ زیدان کا فیصلہ انتہائی غیر متوقع تھا اور یہ ہمارے لئے ایک انتہائی افسوسناک دن ہے ۔ میری طرح کھلاڑی اور شائقین بھی افسردہ ہوں گے۔ میں زیدان کو بطور کھلاڑی اور منیجر بہت پسند کرتا تھا اور زیدان بھی اس بات سے آگاہ ہیں، میری خواہش تھی کہ وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں ۔ میں نے انہیں روکنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوسکا۔صدر کے مطابق یہ جانتے ہوئے بھی یہ زیدان کا حتمی فیصلہ میں نے چاہا کہ وہ رک جائیں تاہم اب میں صرف یہی کہوں گا کہ یہ کلب ان کا گھر اور خاندان ہے اور اس کے دروازے ان کے لئے ہمیشہ کھلے رہیں گے۔پیریز کے مطابق وہ زیدان کو جانے سے روکنے کے لئے ان کے گھر بھی گئے لیکن کوئی کوشش بارآور ثابت نہ ہوئی۔ میں زیدان کو الوداع کہنے کے بجائے "بہت جلد دوبارہ ملیں گے" کہنا پسند کروں گا جو ہم سب کی تمنا ہے۔ 

شیئر: