Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشرف کل 2 بجے تک آ جائیں ورنہ ۔۔۔ ؟ سپریم کورٹ

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نے سابق صدر پرویز مشرف کو وطن واپس آنے کےلئے جمعرات کی دوپہر 2 بجے تک مہلت دے دی۔ عدالت عظمیٰ میں اصغر خان کیس پر عمل کے معاملے پر کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مزید کہا کہ پرویز مشرف کل 2 بجے تک آ جائیں ورنہ قانون کے مطابق فیصلہ کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے کہا کہ عدالت مشرف کی واپسی کے لیے شرائط کی پابند نہیں ہے، یہ بات پہلے کہی جا چکی ہے کہ انہیں واپس آنے پر تحفظ دیا جائے گا۔ وہ کمانڈر ہیں تو آ کر دکھائیں، گارنٹی لکھ کر نہیں دے سکتے۔ سیاست دانوں کی طرح میں آ رہا ہوں کی گردان مت اپنائیں۔ چیف جسٹس نے دوران سماعت کہا کہ سابق صدر واپس نہ آئے تو ان کے انتخابات کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ پرویز مشرف کس خوف میں مبتلا ہیں؟ اتنا بڑا کمانڈو خوفزدہ کیسے ہوگیا؟ مشرف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سابق صدر کو رعشہ کی بیماری ہے، ان کا میڈیکل بورڈ ہونا ہے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ وہ ایئرایمبولینس میں آ جائیں، ہم میڈیکل بورڈ بنا دیں گے۔
 

شیئر: