Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغان عوام دینی اخوت اور قو می ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں، امام حرم

    مکہ مکرمہ- - -  - مسجد الحرام  کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے  برادر  افغان عوام سے  پرزور اپیل کی ہے کہ وہ دینی اخوت اور  قومی ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں۔  ملک و قوم کے وسائل  اور ذرائع  کے تحفظ کیلئے  ایک دوسرے سے تعاون کریں۔  اپنے مستقبل کی  تعمیر و تشکیل اور وطن عزیز افغانستان  کے مفادات کو  دیگر تمام مفادات سے بالا  رکھنے کا  اہتمام کریں۔  گھات میں بیٹھی طاقتوں  اور حریصانہ  عزائم رکھنے والے سازشیوں کو  تفرقہ و انتشار جاری رکھ کر خوش ہونے کا موقع نہ دیں۔  دینی ا قدار ، اسلامی اخوت اور  قومی ہمدمی اور ہمسازی  کو  اعلیٰ ترین شکل میں اجاگر کریں۔  اپنے کردار سے  اسلامی  اخلاق  کا تعارف کرائیں۔  جنگ بندی میں توسیع سے متعلق  خادم حرمین شریفین  کے پیغام پر لبیک کہیں۔  وہ  حرم شریف میں ایمان افروز  روحانی ماحول میں جمعہ کا مؤثر خطبہ دے رہے تھے۔  امام حرم  نے  اسلامی اخوت کے موضوع پر خطبہ دیتے ہوئے  باہمی الفت و مؤدت کے  دینی و دنیا وی  فوائد پر روشنی ڈالی۔  انہوں نے کہا کہ میں  مسلمانان عالم کے  مرکز  و محور  مسجد الحرام کے منبر سے  افغان بھائیوں کو  دینی اخوت کی روشن مثال  پیش کرنے کی  دہائی دیتا ہوں۔  انہوں نے کہا کہ  امت مسلمہ نے  گزشتہ دنوں  رمضان المبارک کی  راتوں اور  ایام سے  تلاوت، عبادت، روزوں اور کار خیر کی صورت میں خوب سے خوب تر فائدہ اٹھایا۔  روزوں کا مہینہ  پلک جھپکنے میں گزر گیا۔  مبارکباد کے قابل ہیں وہ لوگ جنہوں نے  ماہ مبارک اور اس کے بعد  کے ایام کیلئے  رمضان میں   رحمدلی کو  اپنا اصل توشہ بنایا۔  رمضان کی عبادت کی قبولیت  کی  روشن علامت یہ ہے کہ  رمضان  کے روزے رکھنے والے ماہ  مبارک کے بعد بھی  اللہ تعالیٰ کی تابعداری  اور  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی تعمیل پر ثابت قدم رہیں۔ رمضان میں عبادت کی  توفیق  ملنے کا شکر یہ ہے کہ  انسان  عید بعد بھی  اللہ تعالیٰ کا ذکر  اور  اس کی یاد  اس کے احکام  کو بجالاکر اور  ممنوعہ امور سے  پرہیز کرکے  انجام دیتا رہے۔  امام السدیس نے کہا کہ  اسلامی شریعت نے  دینی اخوت کا نظام دیا ہے۔ تفرقہ  و انتشار  کے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔  بہت سارے لوگ  تیزی سے آنے والی تبدیلیوں کے  ہجوم میں  اسلام کے عظیم ترین  مقصد اسلامی اخوت و دینی اتحاد کو  فراموش کئے بیٹھے ہیں۔  اسلامی اخوت  دین حنیف کا عظیم ترین نصب العین ہے کسی بھی امتی کو اس سے روگردانی کی اجازت نہیں۔  کوئی بھی  شخص دنیاوی  اغراض و مقاصد یا جماعتی تعصبات یا نجی  خواہشات  کے چکر میں  اسلامی اخوت  سے تغافل برتنے کا  مجاز نہیں۔  امام حرم نے کہا کہ  امت مسلمہ  اس مقصد سے انحراف  اور تفرقہ وانتشار کے بھنور میں  پھنسنے کے باعث  طرح طرح کے آلام و مصائب میں گرفتار  ہے۔ انہوں نے قرآنی آیات و احادیث مبارکہ سے اپنے دعوے کے حق میں دلائل پیش کئے۔  امام حرم نے یہ بھی کہا کہ  ظلم و ستم اور مایوسی و نامرادی کی تاریکیوں سے امید کی کرن  نظر آنے لگی ہے۔  افغانستان کے حوالے سے  دنیائے اسلام حیرت ، استعجاب اور  افسوس کے عالم میں مبتلا تھی۔  وہاں سے  فریقین کے درمیان جنگ بندی  سمجھوتے کی اطلاع نے  مسلمانان عالم خصوصاً  سعودی قیادت  کے  دل میں امید کی جوت  جگادی۔  خادم  حرمین شریفین ، سعودی عرب کے علماء اور  ارض حرمین شریفین کے  عوام نے  اس  مبارک تبدیلی سے  فائدہ اٹھاتے ہوئے  افغانستان کے متحرک فریقوں کے نام  قرآن پاک کے صلح پیغام  کے ذریعے  رواداری  اور  تعلق داری کی  اپیل کی۔ خواہش ظاہر کی کہ افغان  عوام تفرقہ و انتشار بند کرکے  دینی اخوت کا مظاہرہ کریں۔  دوسری جانب  مدینہ منورہ میں  مسجد نبوی شریف کے  امام و خطیب شیخ عبداللہ  البعیجان نے  جمعہ کا خطبہ  اللہ تعالیٰ کی اطاعت و فرمانبرداری کے موضوع پر دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ  انسان کی زندگی کا ایک ایک حصہ  اللہ تعالیٰ کی تابعداری کیلئے مخصوص ہے۔  کوئی بھی شخص  اس سلسلے میں من  مانی  کا مجاز نہیں۔  رمضان  کا مہینہ گزر چکا لیکن مغفرت طلبی ، تابعداری اور بندگی کے اظہار  کا وقت  زندگی بھر  رہے گا ۔ یہ نہ کبھی ختم ہوا ہے اور نہ کبھی ختم ہوگا۔  قرآن پاک کی تلاوت،  عبادت  اور کارخیر سے  لگاوٹ کی جو تربیت ماہ رمضان میں  نصیب ہوئی  اس سے  عید کے بعد بھی  بھرپور فائدہ اٹھاتے رہنا لازم ہے۔  انسان کی عمر کا کوئی بھروسہ نہیں۔ ہر لمحہ  اطاعت میں گزارنا واجب ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -تیل کی رسد میں ہر کمی پوری کرینگے، الفالح

شیئر: