Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

10 شوال اور شاہراہ کا نقطہ آغاز

سعوی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
10شوال 1439ھ اتوار کو خواتین کیلئے ڈرائیونگ کی اجازت سے متعلق شاہی فرمان پر عملدرآمد شروع ہوتے ہی سعودی خواتین نے وطن عزیز کے عظیم الشان تعمیراتی عمل میں اپنی شراکت کے حوالے سے اہم سفر طے کرلیا۔ شاہی فیصلے پر عمل درآمد نے یہ بات واضح کردی کہ ملک کی سیاسی قیادت ترقیاتی عمل میں سعودی خواتین کو بنیادی شریک کار کے طور پر شامل کرنے کا پختہ عزم کرچکی ہے۔
خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت کا شاہی فرمان ستمبر 2017 ءمیں جاری ہوا تھا۔ خواتین نے 10شوال کو اپنی گاڑیوں میں سڑکوں پر نکل کر اس حوالے سے اپنے عزم اور سعودی قیادت کے فیصلے سے ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا۔ مبصرین کا کہناہے کہ خواتین کو ڈرائیونگ کا موقع دینے سے اصلاحات اور ترقیاتی عمل جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔ خادم حرمین شریفین اور ولی عہد نے اصلاحات کا لامتناہی سلسلہ شروع کررکھا ہے۔اسی ضمن میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی ہے۔ خواتین معاشرے کا نصف بہتر ہیں اور انہیں ڈرائیونگ کی اجازت دینا اسلامی تعلیمات کے منافی نہیں ۔
سرکاری اداروں نے ڈرائیور خواتین کے خیر مقدم کے حوالے سے مطلوب تمام تدابیر اور انتظامات بھرپور شکل میں کئے۔ ستمبر سے لیکر جون تک انہیں اس حوالے سے اچھا خاصا وقت مل گیا۔ خواتین کو اجازت دینے کا فیصلہ اس امر کی بھی علامت ہے کہ سعودی شہری مستقبل کی طرف رواں دواں ہیںاوراب وہ 1979کے مابعد کے دور کے بھنو رسے نکلنے کا تہیہ کرچکے ہیں۔ 
خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا فیصلہ اس امر کا ضامن ہے کہ سعودی خاندان غیر ملکی ڈرائیوروں کے اضافی خرچ کے بوجھ سے آزاد ہوجائیں گے۔ اس سے خواتین کو ملازمت کےلئے آنے جانے میں جو سب سے بڑی رکاوٹ تھی وہ بھی دور ہوجائیگی۔ اس کی بدولت مملکت میں کام کا خوشگوار او رمثبت ماحول پیدا ہوگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: