Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسائل کا حل

 الیکشن جیتنے والی پارٹی نے فوری طور پر ان ابتدائی مسائل کو حل نہ کیا تو اس کے لئے5سال گزارنا مشکل ہونگے
زبیر پٹیل ۔ جدہ
پاکستان میں آج قومی اور صوبائی اسمبلیوں کیلئے انتخابات ہورہے ہیں ۔تحریک انصاف ،پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، مسلم لیگ (ق)، متحدہ مجلس عمل، پاک سرزمین اور اسی طرح کی دیگر پارٹیاں و آزاد امیدوار ان انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ملک کے تقریباً105955409 مرد و خواتین اپنی رائے کا اظہار کریں گے۔ اس حوالے سے حفاظت کے بھی انتظامات کئے گئے ہیں کیونکہ متعدد اندرونی و بیرونی ایجنسیوں نے ہائی الرٹ کا اعلان بھی کیا ہوا ہے۔
ان انتخابات میں جیتنے کے بعد وجود میں آنے والی نئی حکومت کیلئے اس بار پاکستان میں اقتدار پر براجمان ہونا ماضی کے مقابلے میں اتنا آسان نہیں ہوگا کیونکہ اس وقت نئی حکومت کو بہت سے بڑے مسائل کا سامنا ہے اور اسے حل کرنے کیلئے جیتنے والی پارٹی کو بہترین کام کرکے دکھانا ہوگا تب ہی بات بنے گی ۔ اس مرتبہ اقتدار میں آنے والی پارٹی کو اندرونی و بیرونی مسائل کا سامنا بھی ہے کیونکہ ماضی میں ہمارے یہاں بہت سارے مسائل کو حل یا تو جان بوجھ کر نہیں کیا گیا یا انہیں نظرانداز کیا گیا ۔ ان میں سرفہرست ڈیمز کی تعمیر، پانی کا مسئلہ، روپے کی گراوٹ کو کنٹرول کرنا، مہنگائی، بے روزگاری، ایکسپورٹ کا کم ہونا، بجلی کا مسئلہ شامل ہے جس پر کئی پارٹیوں نے سوائے وقت گزاری کے کچھ نہیں کیا۔ یا اگر کیا بھی تو مہنگی بجلی عوام کو مہیا کی گئی۔اگر ابتدائی مسائل ، پانی، بجلی ، مہنگائی کو حل کرلیا گیا تو دیگر مسائل خود بخود ہی ختم ہوجائیں گے کیونکہ پانی اور بجلی سستا ملے گا تو بے روزگاری خود بخود ختم ہوگی اور ڈیمز کی تعمیر میں عوام خود دلچسپی لے گی۔
الیکشن جیتنے والی پارٹی نے فوری طور پر ان ابتدائی مسائل کو حل نہ کیا تو اس کے لئے5سال گزارنا مشکل ہونگے اور وہ ابتداءہی سے بحران کا شکار ہوجائیگی اور ایک نیا طوفان وطن عزیز میں کھڑا ہوجائیگا جس کی شدت سب کچھ اڑا کر لیجائےگی اورعوام کا سکھ و چین غارت ہوجائیگا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام اپنے ووٹ کا درست استعمال کریں اور اپنے لئے نہ سہی وطن عزیز کی خاطر ووٹ کا درست استعمال کریں کیونکہ یہ ملک امانت ہے اور اس امانت کی حفاظت ہم سب پر فرض ہے۔ اس فرض کی حفاظت کی سب سے زیادہ ذمہ داری انتخابات میں جیتنے والی پارٹی پرہے کیونکہ وہ عوامی مینڈیٹ حاصل کرکے وجود میں آئی ہے ۔ عوامی مسائل حل کرنا اب اسکی ذمہ داری ہی نہیں فرض بھی ہے۔ اس سے وہ منہ نہیں موڑ سکتی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں