Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک انصاف نے ن لیگ کو کیا پیشکش کی؟

اسلام آباد... تحریک انصاف نے عام انتخابات سے متعلق اپوزیشن کے تحفظات پر بات کر نے کی پیشکش کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت اور اپوزیشن ساتھ نہیں چلیں گے تو معاملہ آگے نہیں بڑھے گا ۔ اتوار کو تحریک انصاف کے وفد نے اسد قیصر کے ہمراہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات کی ۔ پیر کو ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس پر مشاورت کی گئی۔ پی ٹی آئی کے نامزد اسپیکر قومی اسمبلی کے امیدوار اسد قیصر کے علاوہ پرویز خٹک ¾فواد چوہدری ¾ شفقت محمود ¾ عمر ایوب و دیگر شامل تھے۔بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نامزد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ورکنگ ریلیشن شپ بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ معیشت سمیت دیگر اہمامور پر چیلنجز درپیش ہیں۔ ان تمام مسائل کا ملکر حل کرنا چاہتے ہیں۔سب کو ساتھ لے کر چلیں۔انہوںنے بتایا کہ ا سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق سے ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی ۔ خوشگوار تعلقات کو برقرار رکھنے کی خواہش ہے۔فواد چوہدری نے کہاکہ (ن )لیگ اور پیپلز پارٹی کے پارلیمنٹ میں آنے کے فیصلے کو سراہتے ہیں۔اپوزیشن کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔انہوںنے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن ساتھ نہیں چلیں گے تو معاملہ آگے نہیں بڑھے گا۔اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا عمران خان کا وژن ہے۔ اپوزیشن کے تحفظات کو سنا جائےگا۔چیلنجز سے نمٹنے کے لئے یکجہتی کی ضرورت ہے۔اپوزیشن کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔خورشید شاہ سے بھی ملاقات ہو گی۔ ایک سوال پر فواد چوہدری نے کہاکہ احتساب قانونی عمل ہے۔ اس پر کسی کو اعتراض نہیں ہو گا ۔ایم ایم اے اور دیگر جماعتوں کو بھی ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔ایک سوال پر فواد چوہدری نے کہاکہ تحریک انصاف (ن) لیگ سمیت دیگر پارلیمانی جماعتوں سے ورکنگ ریلیشنز کے قیام کو اہم سمجھتی ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنماوں کو مدعو کیا جائےگا۔ ایاز صادق سے ملاقات کا مقصد بھی (ن) لیگ کے پارلیمانی رہنما وںکو حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت دینا ہے۔ ایاز صادق نے کہا کہ پی ٹی آئی چاہتی ہے حکومت اوراپوزیشن معاملات مشاورت سے چلائیں۔ الیکشن سے متعلق تحفظات پربھی بات کرنے کی پیشکش کی ہے ۔ پی ٹی آئی ایوان کے معاملات مشاورت سے چلانا چاہتی ہے۔ انتخابات کے معاملات پر بات چیت کےلئے بھی تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ بطور اسپیکر پہلے اجلاس کی کارروائی قواعد کے مطابق چلاوں گا۔
مزید پڑھیں:عمرا ن خان کی حلف برداری میں اپوزیشن بھی مدعو
 

شیئر: