Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج کے بعد حجاج قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزاریں ۔ مولانا محی الدین

جدہ میں بزمِ طلبائے قدیم ومحبان جامعہ جدہ کا 26 واں جشنِ استقبالِ حجاج کرام ‘ ممتاز علماءودانشوروںکا خطاب ،مہمانوں کیلئے تحائف
جدہ ( امین انصاری ) حاجی حج کر کے ایسا ہوجاتا ہے کہ جیسے وہ ابھی پیدا ہوا ہو۔جب انسان کے سارے گناہ معاف ہوجائیں تو اُسکے بعد اُسکو چاہئے کہ اپنی آگے والی زندگی حیاتِ طیبہ والی زندگی بنالے۔ان خیالات کا اظہار مولانا ڈاکٹر شیخ احمد محی الدین شرفی قادری بانی ومہتمم دارالعلوم نعمانیہ نے بزم طلبائے قدیم و محبان جامعہ نظامیہ کے زیر اہتمام منعقدہ چھبیسویں سالانہ جشن استقبال حجاج کرام کے موقع پر کیا ۔ الحاج سید حسن شبیر حسینی نے جلسہ کی سرپرستی اور الحاج ڈاکٹر سید شاہ صبغت اللہ نے صدارت فرمائی ۔ مولانا حافظ وقاری محمد عبدالسلام سرپرست بزم اور مولانا حافظ قاری محمد نظام الدین غوری صدر بزم داعیانِ جلسہ ونگرانِ جلسہ رہے ۔ مولوی حافظ وقاری محمد صلاح الدین جاوید کی قرات ‘ حافظ وقاری محمد سلیم قادری اور مولانا غلام غوث بندہ نوازی کی نعتِ شریف سے جلسہ کا آغاز ہوا ۔ محمد عاصم الدین انصاری معتمد استقبالِ حجاج کمیٹی نے نظامت کے فرائض انجام دئےے ۔ صدر استقبالِ حجاج کمیٹی اعجاز احمد خان ‘ نائب صدر سید خواجہ وقار الدین ‘ سرفراز احمد خان ‘ سید احتشام علی خان نائبین معتمد نے جلسہ کے انعقاد میںخصوصی تعاون کیا ۔ مولانا حافظ محمد نظام الدین غوری نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے بزم کی 26سالہ خدمات پر مختصراً روشنی ڈالی اور کہا کہ حجاجِ کرام سے ملاقات کرنا ‘ اُن سے مصافحہ کرنا اُنکا استقبال کرنا ہی باعثِ برکت ہے۔ الحاج مولانا سید شاہ محمد محی الدین قادری نے کہا کہ محض پانچ دن منی ‘عرفات اور مزدلفہ میں گزارنے کا نام حج نہیں بلکہ حج میںوہ کام کرنا جنکا حکم دیا گیا اور اُن امور سے رُکنا جن سے منع کیا گیا ہے اور لہو لعب سے دور رہنا ‘ عبادت میں مشغول رہنا اور اپنے رب کریم کے حکم کے مطابق صرف رضائے الٰہی کے لئے مطلوبہ عمل کا نام حج ہے ۔ پروفیسر ڈاکٹر الحاج عبدالحمید قادری مہمانِ خصوصی نے کہا کہ حج انبیاءکرام کی یادگاروں اور انُکے عمل کی نقل کرنے کا نام ہے ‘ مِنی، مزدلہ، عرفات میں سارے کام یادگار انِ انبیاءسے ہیں اور ہر عمل کسی نہ کسی کے عمل سے جُڑا ہے‘حج کے بعد حجاجِ کرام کو چاہئے کہ اپنی زندگیوں کو تبدیل کریں اور جتنا ہوسکے اللہ اور اُسکے رسول کی خوشنودی کے لئے کام کریں اُنکا اپنی زندگیوں میں تبدیلی لانا ہی حج کی قبولیت کی دلیل ہے ۔ مولانا سید شاہ صادق اور مولانا حافظ سید مصباح الدین عمیر نے بھی خطاب کیا ۔سید لطیف الدین قادری ‘ سید نجم الدین خسرو قادری ‘ مولانا محمد خلیل الرحمن قادری ‘ مولانا ڈاکٹر حافظ محمد عبد المنیر،مولانا حافظ سید عبداللطیف ، مولانا محمد الیاس ‘ مولانا غلام غوث ‘ مولانا محمد رفیع الدین ،مولوی حافظ قاری محمد صلاح الدین جاوید گرینڈ ماسٹر اینڈ فاﺅنڈر اسٹار کراٹے کلب انٹرنیشنل ‘ مولوی حافظ محمد سیف احمد ،محمد عبدالقدیر ‘ سید امر اللہ قادری ‘ محمد عبدالسمیع ‘ محمد انور حسین ‘ محمد معز الدین ‘ محمد تقی الدین نے بحیثیت بیرونی مہمانانِ اعزازی شرکت کی ۔محمد خالد محی الدین قادری ‘ مولوی محمد محبوب پاشاہ ‘ سید کلیم اللہ قادری ‘ محمد مذکر نظامی ‘ حافظ مرزا عبداللہ بیگ ‘ مرتضی علی فاروقی مقامی حجاج کرام میں شامل تھے ۔ مہمانوں کی خدمت میں بزم کی جانب سے عبایہ ‘ رومال اور سپاس نامہ پیش کیا گیا ۔ عبداللہ افضل کو 25سال اور محمد عاصم ادریس صابری کو5سال حج میں حجاجِ کرام کی خدمات کے اعتراف میں سپاس نامہ پیش کیا گیا ۔

شیئر: