Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اختلافات کو لڑائی جھگڑے کے اکھاڑے میں تبدیل کرنے کا کوئی جوازنہیں، العیسیٰ

مکہ مکرمہ.... رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے واضح کیا ہے کہ کشمکش کا نعم البدل مکالمہ بین المذاہب ہے۔ ایک دوسرے پر غلبے اور تسلط کی کوششوں کے بجائے ایک دوسرے کا احترام کیا جائے اور افہام و تفہیم کا ماحول برپا کیا جائے۔ انہوں نے اٹلی کے دارالحکومت روم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیغام ایک ارب 80کروڑ مسلمانوں کا ہے۔ دنیا بھر کے مسلمان اعلیٰ اخلاق کے علمبردار ، اسلام کے پابند ہیں۔ وہ امن کے داعی ، دین کی حقانیت کو مانتے ہیں۔ ہمارا مذہب تمام مسائل میں دنیا بھر کے لوگوں کے درمیان ہم آہنگی اور امن و سلامتی کے پل تعمیر کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ ڈاکٹرمحمد العیسی نے کہا کہ اختلافات کو لڑائی جھگڑے کے اکھاڑے میں تبدیل کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ ایسا کوئی بھی دین جو زندگی کے تقاضو ں کو پورا نہ کرتا ہو وہ 1400 بر س سے زیادہ عرصے تک زندہ نہیں رہ سکتا۔ اسلام کی آمد پر 1400برس گزر چکے ہیں۔ یہ آج بھی دنیا بھر میں مقبول ترین مذہب ہے اور آئے دن اسکے ماننے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ فرزندان اسلام افکار و مذاہب میں تنوع سے متعلق اللہ تعالیٰ کے نظام کو تسلیم کرتے ہیں۔ وہ اغیار کے کلچر کو سمجھتے ہیں۔ پرامن بقائے باہم، روا داری، ہم آہنگی اور امن وسلامتی کو اپنے مذہب کا اٹوٹ حصہ مانتے ہیں۔ دنیابھر کے مسلمان قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ کی بنیاد پر مذکورہ امور کو برحق سمجھتے ہیں او راسکے برعکس دعویداروں اور قرآن و سنت سے مختلف فکر رکھنے والوں کی ہر تحریک کا ڈٹ کر مقابلہ بھی کرتے ہیں۔ العیسیٰ نے اس امر پر زور دیا کہ مسلم دنیا کے مٹھی بھر انسانوں کی بنیاد پر پورے دین اور اسکے تمام پیرو کاروں کو الزامات کے کٹہرے میں کھڑا کرنا انصاف اور معقولیت کے سراسر خلاف ہے۔ العیسیٰ نے کہا کہ تاریخ نے نسلی تفریق او رعداوت کو کچلنے کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے مسلمانوں کی قربانیوں کو اپنے صفحات میں نمایاں جگہ دے رکھی ہے جبکہ تاریخ مذہبی یا نسلی بنیادوں پر نفرت و عداوت کا علم بلند کرنے والے شرپسندوں کو کباڑ خانے کے حوالے کئے ہوئے ہے۔ العیسیٰ نے رابطہ عالم اسلامی اور اس کے سائبان تلے مسلم اقوام کے نام سے اپیل کی کہ کشمکش کے بجائے مکالمے کے کلچر کو عام کیا جائے۔

شیئر: