Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر اعلیٰ اور سابق آئی جی پنجاب نے معافی مانگ لی

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی زیر سربراہی ڈی پی او پاکپتن تبادلہ کیس کی سماعت کے دوران وزیر اعلیٰ پجاب عثمان بزدار اور سابق آئی جی پنجاب کلیم امام نے عدالت عظمیٰ سے معافی مانگ لی۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ کلیم امام کی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔ احسن جمیل گجر وزیراعلیٰ کے پاس سفارش لے کر گئے تھے لیکن رپورٹ میں سب اچھا کہا گیا ہے۔ اسے مسترد کرتے ہیں، ان کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایات جاری کریں گے ۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس میں مزید کہا کہ رات ایک بجے کا تبادلہ ہضم نہیں ہو رہا، رات گئے تبادلے کے نتائج بھگتنا ہوں گے ، وزیر اعلیٰ ہاﺅس میں اجلاس غیر اخلاقی تھا اور غیر اخلاقی اجلاس پر آرٹیکل 62 ون ایف لگ سکتا ہے ۔ سماعت کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور سابق آئی جی پنجاب کلیم امام نے عدالت سے معافی مانگ لی، سابق آئی جی پنجاب کلیم امام نے کہا کہ آئندہ محتاط رہوں گا، انتہائی ذمے داری سے کام کیا تاہم غلطی ہوئی ہے تو عدالت کے سامنے سرنڈر کرتا ہوں۔ عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب کو آیندہ احتیاط کرنے کی ہدایت کی اور سینئر پولیس افسر کو رات گئے ڈی پی او کے تبادلے اور پورے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ 15 دن میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
 
 

شیئر: