Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت اور سعودی عرب یکجان دو قالب

فواز عزیز۔ مکہ
اخوت انمول ہوتی ہے۔ سعودی عرب اور کویت کے درمیان اخوت کا رشتہ انمول ہے۔ دونوں ملک ایک دوسرے کا احترام اور ایک دوسرے کی قدرو منزلت کرتے ہیں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ کویت کے موقع پر کویت کے سرکاری اور عوامی میڈیا نے جس گرمجوشی کا مظاہرہ کیا وہ دونوں ملکوں کے گہرے تعلقات کا ایک اور روشن ثبوت ہے۔ اس رویئے نے واضح کردیا کہ دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کی فضا کو مکدر نہیں کیا جاسکتا۔
کویتی اخبار القبس کے صفحہ اول پر اداریہ نگار نے جو سرخی لگائی وہ اپنے آپ میں تمام خبروں، تجزیوں اور رپورٹوں کا عکس جمیل ہے۔ سرخی تھی ”اھلاً با لضیف العزیز“ ( پیارے مہمان خوش آمدید) القبس اخبار نے شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ کی بابت تحریر کیا کہ ہر سطح پر اس کا اپنا ایک الگ رنگ ہے۔ اس دورے سے خلیجی ، عرب اور بین الاقوامی سطح پر خوش گوار اثرات مرتب ہونگے۔ یہ پورا علاقہ بلکہ پورا جہاں ان دنوں تاریخی موڑ سے گزر رہا ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان جہاں بھی جائیں انکی اپنی ایک شان ہے۔ خبرناموں پر نظر رکھنے والے اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں۔ کویتی، سعودی قیادت اور عوام کے تئیں اخوت اور دوستی کے پاکیزہ جذبات رکھتے ہیں جبکہ سعودی عوام اور قائدین بھی کویتی عوام و قائدین کے تئیں اسی طرح کے احساسات کے حامل ہیں۔ القبس نے اس موقع پر امیر کویت شیخ صباح الاحمد کا تاریخی مقولہ دہراتے ہوئے تحریر کیا کہ ”سعودی عرب کو جس بات سے تکلیف ہوتی ہے اس سے ہمیں بھی اذیت ہوتی ہے)
کہہ سکتے ہیں کہ ہر سعودی اور ہر کویتی کو سعودی ولی عہد کے دورہ کویت سے یکساں دلچسپی ہے۔کویت کے سابق وزیر اطلاعات اور مملکت میں کویت کے سابق سفیر شیخ حمد جابر العلی نے اس موقع پر کہا کہ ”ابن سلمان کویت آکر محسوس کریں گے اور دیکھیں گے کہ وہ تو سعودی عرب میں ہی ہیں اپنے چاہنے والوں کے درمیان ہیں“۔
سعودی عرب اور کویت کا بین الاقوامی برداری میں اثر و نفوذ ہے۔ دونوں ممالک دوستی کرتے اور نبھاتے ہیں۔ عالمی امن او رعرب بھائیوں کی نصرت اور مدد میں کبھی ادنی فروگزاشت سے کام نہیں لیتے ۔ دونوں ممالک عربوں او ردنیا بھر کے دوستو ںکی مدد میں پیش پیش رہتے ہیں۔ کسی بھی عرب ملک کو کسی بھی طرح کے بحران میں الجھا ہوا نہیں دیکھ پاتے مدد کیلئے آگے بڑھتے ہیں۔ سعودی عرب ایسا ملک ہے جو دوستوں کا قدر داں ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ مملکت کی یہ شان بھی ہے کہ وہ کسی بھی ملک کی جانب سے جارحانہ رویئے یا اپنے حقوق پر حملہ ہونے کی صورت میں خاموش نہیں رہتا۔ کویت بھی ایسا ہی کرتا ہے۔ کویت اور سعودی عرب کو جوڑنے والے عناصر بہت سارے ہیں جبکہ انہیں جدا کرنے والی کوئی بات نہیں۔ تاریخ دونوں ملکوں کے تعلقات کی شاہد ہے یہ نرم گرم ہر حال میں ایک دوسرے کے ہمراہی رہے ہیں۔
شہزادہ محمد بن سلمان کو پوری دنیا میں اصلاح پسند مانا جاتا ہے۔ اہل کویت بھی انہیں پیار اور قدرو منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
 ٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: