Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشتعل نہیں ہوںگے

سعودی عرب سے 24اکتوبر 2018بدھ کو شائع ہونیوالے عربی اخبار عکاظ کا ادارایہ نذر قارئین
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے جان لیوا افسوس ناک واقعہ سے متعلق جو فیصلے جاری کئے ہیں ، ان سے یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہو گئی کہ سعودی عرب اسلامی شریعت کے مطابق عدل و انصاف کے تقاضے پورے کرنے کا تہیہ کئے ہوئے ہے ۔ سعودی عرب کا عزم ہے کہ جو شخص بھی خاشقجی کے قتل کے جرم میں ملوث ہو گا اس کا احتساب کیا جائیگا ۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ سعودی قیادت مذکورہ قضیہ کے ذمہ داران کے احتساب کے سلسلے میں پُر عزم ہے ۔ سعودی قیادت نے طے کر لیا ہے کہ خاشقجی کے قتل کی حقیقت طشت ازبام کی جائے گی اور اس میں ملوث تمام افراد پر انصاف کے اصول لاگو کئے جائیں گے ۔ علاوہ ازیں مستقبل میں اس قسم کی غلطیوں سے بچنے کے ضامن اصلاحی اقدامات بھی ہوں گے ۔ 
ہم لوگ اس وقت نازک دور سے گزر رہے ہیں ۔ ایسے عالم میں اس واقعے کا استحصال ناقابل قبول ہے ۔تحقیقاتی نتائج کے منظر عام پر آنے سے پہلے قیاس آرائیوں کا سہارا لینا اور بعض بین اقوامی ذرائع ابلاغ کی جانب سے مکروہ سیاسی مقاصد کے حصول کی مہم چلانا کسی طرح بھی قابل قبول نہیں ۔بعض عالمی ذرائع ابلاغ مخصوص فریقوں سے محنتانہ کے بدلے اس مہم کا حصہ بنے ہوئے ہیں ۔سعودی عرب اپنے غیر متزلزل اصولوں اور دینی اقدار کا پابند تھا ہے اور رہے گا ۔ سعودی عرب نے یہ حد کبھی نہ عبور کی ہے اور نہ ہی کسی کو اس مسئلے سے ناجائز فائدہ اٹھانے کیلئے اپنے اوپر دبائو کا موقع دے گا ۔ 
شاہی فرامین نے تاکید کر دی ہے کہ سعودی عرب اسلامی شریعت کے نفاذ میں ادنیٰ فروگزاشت سے کام نہیں لے گا اور عدل و انصاف کے جملہ تقاضے پورے کرے گا ۔ حقیقت یہ ہے کہ دنیا کے تمام ممالک میں ہر سطح پر غلطیاں ہوتی ہیں ۔ ہوش مند ممالک اپنی غلطیوں کی اصلاح کر لیتے ہیں ۔ اسی کے ساتھ ساتھ یہ حقیقت بھی واضح ہے کہ یہ ممالک دشمنوں کو اپنے بحران سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دیتے ۔ خاشقجی کے مسئلے میں بھی کئی ممالک سیاسی استحصال کے چکر چلائے ہوئے ہیں مگر سعودی عرب انہیں اپنے مقصد کی تکمیل کا موقع نہیں دے گا ۔ 

شیئر: