Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب …سرمایہ کاری کا تھرمامیٹر

25اکتوبر2018ء بروز جمعرات سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی جریدے عکاظ کا اداریہ نذر قارئین
سعودی عرب کئی بار ثابت کر چکا ہے کہ وہ طاقتور ملک ہے اور اس کی آرزوئیں آسمان کی بلندی کو چھو رہی ہیں ۔سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بقول ترقیاتی عمل رواں دواں شکل میں جاری و ساری ہے۔سعودی قیادت کا شغف مقامی اور بین الاقوامی سطح پر انفرادیت اور تجدید کا عمل ہے۔سعودی عرب ایسا ملک ہے جو تمام شعبوں میں ترقی یافتہ ممالک کی ہم رکابی کیلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے۔’’سرمایہ کاری مستقبل کانفرنس 2018ء ‘‘  پر نظر رکھنے والے محسوس کر رہے ہیں کہ یہ ملک کس قدر طاقتور ہے اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے ، ترقیاتی کام شروع کرنے اور بہترین فریقوں کو ریاستی منصوبوں کے نفاذ میں حصہ لینے کیلئے آمادہ کرنے کے سلسلے میں کتنا پرعزم ہے۔یہ کانفرنس خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سرپرستی اور ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت منگل سے سرگرم ہے۔ریاستی منصوبوں پر عمل درآمد مملکت اور اس کے عوام کے استحکام کی صورت میں منعکس ہو رہا ہے ۔ خاص طور پر روس ، مملکت اور امارات کی جانب سے متعدد ریاستی فنڈز میں شرکت دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ سعودی عرب کے اشتراک کا پتہ دے رہی ہے ۔ گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران سعودی عرب نے 50ارب ڈالر کے معاہدے کئے ۔ یہ معاہدے پٹرول ، گیس ، صنعت اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں سے متعلق ہیں ۔ ان میں 15مفاہمتی یادداشتیں بھی ترتیب دی گئیں ۔ ان کی مجموعی لاگت 34ارب ڈالر بتائی گئی ہے ۔ یہ یادداشت سعودی آرامکو نے ریاستوں کے سربراہوں ، وزرائے اعظم اور بین الاقوامی کمپنیوں کے عہدیداروں کی موجودگی میں طے کی۔

شیئر: