Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلامی شعائر اور مقدس ہستیوں کیخلاف ہرزہ سرائی کی سزا ، قید اور جرمانہ

    ریاض - - - - سعودی پبلک پراسیکیوشن نے واضح کیا ہے کہ اسلامی شعائر او رمقدس مقامات کیخلاف ہرزہ سرائی قابل مواخذہ جرم ہے۔ جو شخص بھی سوشل میڈیا یا ٹیکنالوجی کے کسی بھی ذریعے سے اسلامی شعائر یا مقدس ہستیوں کے خلاف ہرزہ سرائی یا معصیت کے کسی کام کی تعریف و تحسین یا ترغیب یا پرچارکا مرتکب ہوگا وہ اطلاعاتی جرم کا مرتکب مانا جائے گا۔ اس کی سزا 5برس قید اور 30لاکھ ریال جرمانہ ہے۔ پبلک پراسیکیوشن نے توجہ دلائی کہ انسداد اطلاعاتی جرائم قانون کی دفعہ 6میں یہ صراحت کی گئی ہے کہ جو شخص ملکی نظام یا مذہبی اقدار یا سماجی آداب کو زک پہنچانے والا یا نجی زندگی کے تقدس کو پامال کرنے والا کوئی پروگرام یا مواد تیار کرے گا یا اسے انٹرنیٹ یا کمپیوٹر کے ذریعے محفوظ کرے گا یا کسی کو بھیجے گاتو اسے زیادہ سے زیادہ 5برس اور 30لاکھ ریال تک کا جرمانہ کیا جائے گا۔ مذکورہ جرائم میں سے کسی ایک کے ارتکاب پر دونوں میں سے کسی ایک سزا پر بھی اکتفا کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -خاشقجی معاملہ، شاہ سلمان کے روسی صدر اور جرمن چانسلر سے ٹیلیفونک رابطے

شیئر: