Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جے یو آئی سعودی عرب کے سیکرٹری جنرل ذاکر جذبی کے اعزازمیں الوداعیہ

مولانا سمیع الحق کے شہادت کی ملک و قوم کیلئے بہت بڑا نقصان ہے ، قاری ذاکر کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ، مقررین کا تقریب سے خطاب
ارسلان ہاشمی۔۔۔۔ جدہ
  جمعیت علماء  اسلام جدہ کے زیرا ہتمام  مرکزی جنرل سیکرٹری قاری ذاکر جذبی کے لئے الوداعیہ تقریب منعقد کی گئی ۔ جس میں جمعیت علماء  اسلام سعودی عرب کے متعدد شہروں کے نمائندوں  کے علاوہ مختلف تنظیموں اور سیاسی جماعتوں جن میں آل جموں کشمیر کمیونٹی ، پاک یکجہتی فورم ، جماعت اسلامی، جمعیت اہلحدیث  کے عہدیداروں کے علاوہ  کمیونٹی کے دیگر نمائندوں  نے بھی شرکت کی۔تقریب میں جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے شیخ الحدیث مولانا سمیع الحق کی   شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا گیا۔ تقریب کا آغاز قاری تواب شاہ  کی  تلاوت کلام پاک سے ہوا، جبکہ صدارت جمعیت جدہ کے سرپرست اور مدرسہ عبد اللہ ابن زبیر کے بانی و مہتمم سردار اعظم خان کررہے تھے، انجنیر محمد عبدالصبور  اور دیگر مقررنین نے قاری ذاکر جذبی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور پاکستان  کے حالات اور مولانا سمیع الحق کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک وقوم کیلئے عظیم سانحہ قرار دیا ۔ تقریب میں قاری محمد الیاس کو مرکزی جنرل سیکرٹری منتخب ہونے اور خادم قائدین جمعیت مولانا غلام رسول مینگل کو قائم مقام امیر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی، جمعیت علماء  اسلام جدہ کے امیر مولانا یوسف خان لغاری نے  اپنے خطاب میں سیرت طیبہ پر روشنی ڈالی اور مسلمانوں کی آقا  سے محبت اور ان کی ناموس کے تحفظ کی اہمیت پر بیان کیا،انہوں نے  کہا کہ راجپال کو و اصل جہنم کرنے اور غازی علم دین شہید کے پھانسی کے پھندے کو چومنے سے شروع ہونے والی تحریک نے بالآخر پاکستان میں ناموس رسالت   کے تحفظ کا متفقہ قانون منظور کروایا ۔ دہائیوں پر محیط اس تحریک کا مقصد ہی یہی تھا کہ ناموس رسالت کا تحفظ کیا جا سکے، اور توہین رسالت کے مجرموں کو قانون کی گرفت میں لاکر نشان عبرت بنایا جا سکے۔ لیکن افسوس کہ شیخوپورہ اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی سپریم کورٹ میں دھجیاں اڑائی گئیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس کیس کو فوری دوبارہ چلایا جائے اور ناموس رسالت میں توہین کی مجرمہ کو قرار واقعی سزا دی جائے ، انہوں نے مولانا سمیع الحق کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ان کی دینی و ملی خدمات کو شاندار خراج تحسین پیش کیا، اور مطالبہ کیا کہ ان کے قاتلوں کو سزا کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ مہمان خصوصی قاری ذاکر جذبی نے   پاکستان کے حالات پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ مملکت میں گزری یادوں کے ورق پلٹتے ہوئے کہا  مملکت اور خاص کر حرمین سے جانے پر دل بے حد غمگین ہے۔ یہاں دوستوں سے جو محبت ملی وہ میرے لئے سرمایہ حیات ہے جسے کبھی فراموش نہیں کر سکوں گا۔انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کو اتحاد و اتفاق اور محبت سے رہنے اور مملکت کے قوانین کی پاسداری کی تلقین کی۔  آل جموں کشمیر کمیونٹی کے چیرمین   سردار اشفاق، جمعیت علماء   اسلام جدہ کے نائب امیر مولانا عبد الکریم قاسمی،جمعیت ریاض کے ر ہنما  مولانا اسد اللہ  ،  جمعیت اہلحدیث کے  مختار عثمانی،  جماعت اسلامی سے انجنیر آصف بٹ ،جمعیت جدہ کے سردار کامران اعظم اور جمعیت جدہ کے سیکرٹری اطلاعات قاری محمد عمران نے بھی  خطاب کیا۔ تقریب کا اختتام صدر محفل سردار اعظم کی دعا  پر ہوا۔تقریب میں جمعیت علماء   اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قاری عزیز الرحمن ہزاروی، جمعیت ریاض کے رھنماء   مولانا اسد اللہ، حاجی محمد صدیق۔ جمعیت علماء   اسلام القصیم کے رھنماء  قاری محمد عثمان ، جمعیت دمام کے ر ہنما   قاری محمد الیاس   ، جمعیت علماء  اسلام مکہ کے رھنماء   مولانا غلام رسول مینگل،   عبد المنان چنا۔ جمعیت مکہ کے رہنما   عبد الجبار چنا۔ مولانا مراد بخش اور مولانا عبد اللہ نے اور جمعیت جدہ کی عاملہ کے ساتھ دیگر کارکنان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ تقریب کے اختتام پر قاری ذاکر جذبی کو انکی خدمات کے اعتراف میں شیلڈ پیش کی گئی ۔
مزید پڑھیں:- - -  -دبئی میں انڈیا، یو اے ای پارٹنر شپ سمٹ

 

شیئر: