Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنریٹر کی قسط ادا نہ کرنے پر نوجوان کا قتل

کراچی ... کراچی کے علاقے نیو کراچی سندھی ہوٹل کے قریب جنریٹر کی دکان میں مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والے مقتول نوجوان احسن کی والدہ اور چچا نے چیف جسٹس، صدر ، وزیراعظم، گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ، ڈی جی رینجرز سندھ اور آئی جی سندھ سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ جنریٹر کی قسطیں ادا نہ کرنے پر معمولی رقم کے تنازع پر میرے بیٹے کو قتل کرنے والے دکاندار اور اس کے کارندوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ اتنے سے پیسوں کی کیا اوقات تھی کہ ان ظالموں نے میرے بچے کی جان لے لی۔مقتول کے چچا نے بھی الزام عائد کیا کہ احسن کو پھندہ لگا کر مارنے سے پہلے اس کر بدترین تشدد کیا گیا تھا ۔بچے کے سر پر زخم اور جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں۔ مقتول احسن کی والدہ نے بتایا کہ گزشتہ روز 2 لوگ گھر پر آئے ، انہوں نے کہا احسن کہا ں ہے میں کہا گھر پر نہیں ہے۔نہوں نے بتایاکہ احسن نے ہم سے جنریٹر لیا ہوا ہے۔ اس پر میں کہا کہ آپ لوگوں نے جنریٹر کیا مجھ سے پوچھ کر دیا تھا۔ وہ لوگ یہ کہہ کر چلے گئے کہ اچھا احسن آجائے تو ہمیں اطلاع کر دینا۔احسن کے چاچا نے بتا یا کہ احسن نے ایسا کیا کر دیا تھا کہ بچے پر صرف 6 ہزار روپے کے پیچھے انتہائی تشدد کیا گیا اور پھر پھندہ لگا کر مار دیا۔ اگر پیسوں کی بات تھی تو ان لوگوں نے گھر دیکھا ہوا تھا گھر آکر پیسوں کا تقاضہ کرتے کیا انہیں گھر سے مار بھگا دیتے تو بات تھی۔ واضح رہے کہ نیوکراچی میں سندھی ہوٹل کے قریب جنریٹر کی دکان سے نوجوان کی لاش ملی تھی۔پولیس نے جنریٹر شاپ کے مالک عدنان کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ۔

شیئر: