Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بعض انشورنس کمپنیوں نے انتہا کردی

محمو د ابراہیم الدوعان۔ المدینہ
کار انشورنس ٹریفک قوانین کے بموجب ضروری ہے۔ ہر گاڑی کے مالک کی مجبوری بن گئی ہے۔ دن رات سڑکوں پر گردش کرنے والی گاڑیاں انشورنس کرائے بغیر ٹریفک خلاف ورزی کے دائرے میں آسکتے ہیں۔ کار انشورنس کا نظا م بین الاقوامی ہے۔ اسکی بدولت ٹریفک حادثات کم ہوتے ہیں۔ اصلاحات کا بوجھ کم ہوتا ہے۔ جان و مال کا خسارہ محدود ہوجاتا ہے۔
گاڑیو ںکی انشورنس کرانے والوں کا احساس ہے کہ محفوظ ڈرائیونگ اور حادثات سے حتی الامکان بچنے کی کوشش کی بدولت انکی گاڑیوں کا سالانہ بل کم ہوگا۔ آئندہ برسو ںکے دوران لاگت انتہائی حد تک محدود ہوجائیگی تاہم انشورنس کمپنیوں کی اس خواہش نے کہ وہ انشورنس کے بہانے جتنا ممکن ہو مال بٹور لیں صورتحال کو پیچیدہ بنادیا۔ انشورنس کمپنیاں چاہتی ہیں کہ وہ گاڑی مالکان سے جتنا دھن چاہیں سمیٹ لیں اور اس کے بالمقابل مالکان کو کچھ بھی نہ دیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کوئی ایسا نگراں ادارہ ہمارے یہاں نہیں جو انشورنس کمپنیوں کو انشورنس فیس کم کرنے کا پابند بناسکے۔ کم از کم ایسے ڈرائیور جن کی ڈرائیونگ کا ریکارڈ صاف ستھرا ہو ،ٹریفک حادثات سے پاک ہو، طویل مدت تک انہوں نے کسی کو کسی طرح کا کوئی نقصان نہ پہنچایا ہو، انہیں انشورنس فیس میں کمی سے نوازا جائے۔
فرض کیجئے کہ اگر صورتحال الٹ جائے ،انشورنس کرانے والا ایک یا 2حادثات کر بیٹھے ، انشورنس کمپنی سے معاوضہ طلب کرے۔ ایسی حالت میں انشورنس کمپنی کا بجٹ دگنا تگنا برباد ہوگا۔ بہت ساری کمپنیاں انشورنس کرانےوالوں کیساتھ حیلے بہانے کرتی ہیں۔انشورنس پیکیج کی پابندی نہیں کرتیں۔
کار انشورنس کا ہدف حاصل کرنے اور فریقین کے حقوق انتہائی شکل میں محفوظ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ فریقین کے حقوق و فرائض سے متعلق واضح و دو ٹوک تحریری قوانین موجود ہوں۔ فریقین کیلئے واجب النفاذ ہوں۔ حیلے بازی اور دھوکہ دہی کے امکانات کا سد باب کررہے ہوں۔ اس درپیش صورتحال سے نمٹنے کیلئے ضرورت اس بات کی ہے کہ کار انشورنس کی بابت ہم وہ قوانین و ضوابط اپنے یہاں نافذ کریں جو دنیا کے بیشتر ممالک میں موثر ہیں۔ غیر ممالک میں ایسے کار ڈرائیور کو جس کے یہاں حادثات کا ریکارڈ پاک صاف ہوتا ہے اُس سے انشورنس فیس انتہائی کم لی جاتی ہے البتہ حادثات کا ریکارڈ رکھنے والے غیر ذمہ دار ڈرائیوروں کا انشورنس پیکیج انکے ریکارڈ کے حوالے سے بڑھتا چلا جاتا ہے۔
ٹریفک قانون سب کے حقوق کا ضامن ہے۔ امید یہ ہے کہ انشورنس کمپنیاں سڑکیں استعمال کرنے والوں کی جان اور سلامتی کا خیال رکھنے والے ڈرائیوروں کا احترام کریں۔ حادثات سے پاک ریکارڈ رکھنے والے ڈرائیوروں سے انصاف کریں۔ اسی طرح جان بوجھ کر حادثہ کرنے والے اور غلطی سے حادثے کا سبب بن جانے والے کے درمیان بھی فرق کیا جائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: