حضور اکرم ﷺکی حیاتِ مبارکہ کا ہر پہلو بنی نوع انسان کیلئے مشعلِ راہ ہے
اسلام نے خواتین کو تمام حقوق سے نوازا، بزمِ طلبائے قدیم ومحبانِ جامعہ نظامیہ جدہ کے جلسہ سے علمائے کرام کے خطابات
امین انصاری۔ جدہ
بزمِ طُلبائے قدیم ومحبانِ جامعہ نظامیہ جدہ کی جانب سے جلسہء سیرت النبی و استقبالِ ضیو ف الرحمن کا دارالعلم میں مولانا حافظ محمد نظام الدین غوری کی زیر صدارت انعقاد عمل میں آیا ۔ مولانا حافظ سید شاہ خلیل اللہ بشیر اویس بخاری اور مولانا حافظ محمد ندیم اللہ خان قادری نے بحیثیت مہمانانِ خصوصی شرکت کی ۔ محمد وجاہت علی فہد قادری کی قرأت اور حافظ وقاری محمد سلیم قادری‘ سید صابر حسین صابری اور حافظ قاری محمد اعجاز الدین اعجاز کی نعت شریف سے جلسہ کا آغاز ہوا ۔مولانا حافظ محمد نظام الدین غوری نے کہا کہ حضور اکرم کی حیاتِ مبارکہ کا ہر ایک پہلو انسانیت کے لئے مشعلِ راہ ہے ۔اگر اِنسان اُسے اپنی زندگی کے ہر موڑ پر اُسکو اپناتا ہے تو فلاح پاتا ہے ۔ مولانا حافظ سید خلیل اللہ بشیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دورِ حاضر میں حضور اکرم کی سیرتِ پاک کو پڑھنے اور اُس پر عمل کرنے کی اشد ضرورت ہے اسلئے کہ انسان جیسے جیسے دُنیاوی ترقی کی طرف جارہا ہے ویسے ویسے اخلاقی طور پر پستی کی طرف جاتا نظر آرہا ہے ۔ ترقی کے نام پر ایسے کاموں میں وہ مُبتلا ہوتا جارہا ہے جو اُسے دین سے دور کرہی رہی ہے ۔آپ غلاموں کے ساتھ نرمی کا اختیار کرتے تاکہ آنے والی اُمت کے مسلمان یہ جان لیں کہ اپنے سے بہتر سے تو ہر کوئی اچھا معاملہ کرتاہے لیکن ضرورت اِس بات کی ہے کہ اپنے سے کمتر کے ساتھ اچھا رویّہ اختیار کرو ۔ہمارے نبی نے مدینہ پاک میں ایک ذہنی طور پر معذور عورت کی تپتی دھوپ میں کھڑے ہوکر باتیں سُن کر یہ درس دِیا کہ اچھے لوگوں سے سب ہی بات کرتے ہیں، تعلقات بناتے ہیں لیکن کبھی اِنکی بھی باتیں سُن لیا کرو جِن کی کوئی نہیں سُنتا۔ مولانا حافظ محمد ندیم اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مبعوث فرمانے سے قبل دُنیا بھر میں کفر وشرک کا بول بالا تھا، انسان اپنی وجہ تخلیق کو بھول چکا تھا ،معصوم لڑکیوں کو زندہ درگور کر دیا جاتا تھا۔ اُن خطرناک حالات میں اسلام ہی وہ مذہب ہے جس نے ہر طرح کی بُرائی کو مٹایا ‘ عورت کو پورے حقوق دینے کا حکم دیا ۔ آج خواتین کو بھٹکانے کے لئے کہا جارہا ہے کہ اسلام خواتین کے حقوق کو محدود کرتا ہے،طلاق ِ ثلاثہ کے مسئلہ کو اُٹھاکر عورتوں کو دینِ اسلام کے احکامات کے خلاف ورغلایا جارہا ہے جبکہ یہ حقیقت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیبِ پاک کے ذریعہ شریعت ِ مطہرہ کے جو احکامات نافذ کئے ہیں اُس میں صرف انسان کیلئے فائدہ ہی فائدہ ہے ۔ جلسہ کے اختتام پر مولانا حافظ محمد ندیم اللہ خان کو بزم کی جانب سے عبایہ اور سپاس نامہ پیش کیا گیا ۔ اِس موقع پر جناب محمد سیادت علی خان قادری ‘ جناب محمد احمد نصیر الدین فاروقی ‘ جناب سراج محمد خان قادری ‘ ڈاکٹر علی اعجاز سبحانی صابری ‘ جناب سید کبیر الدین اویس صابری وغیرہ موجود تھے ۔ محمد عبدالعلی شعیب صدر یوتھ کمیٹی بزم ‘ محمد شجاعت علی خان قادری ‘ عبدالرئوف عیسیٰ محمد وغیرہ نے انتظامات میں حصہ لیا ۔