Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معروف عالم دین مولانا اسرار الحق قاسمی کا انتقال

نئی دہلی .... ہندوستان کے معروف عالم دین ، ممتاز قومی رہنما دارالعلوم دیو بند کے رکن شوریٰ اور ممبر پارلیمنٹ مولانا اسرار الحق قاسمی جمعہ کی صبح 3بجے کشن گنج میں انتقال کرگئے۔ انہوں نے 50سال قوم اور ملت کی علمی، دینی، سماجی اور رفاہی خدمات میں گزارے۔ نماز جنازہ آبائی وطن تارا ہاری کشن گنج میں ادا کی گئی۔ ہزاروں افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔ ہندوستان کی معروف دینی و سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنماﺅں نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ آئی او ایس کے چیئرمین اور ملی کونسل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر منظو رعالم نے کہا کہ ملک و قوم ایک بے لوث خادم سے محروم ہوگئی۔ وہ 15فروری 1942ءکو تارا باری کشن گنج میں پیدا ہوئے تھے۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دارالعلوم دیو بند سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ ایک طرف تعلیمی ملی فاﺅ نڈیشن کے بانی سربراہ اور دارالعلوم دیو بند کے رکن شوریٰ کی حیثیت سے مختلف پیمانوں پر اہم تعلیمی خدمات انجام دیں اور دوسری جانب آل انڈیا ملی کونسل کے نائب صدر اور آل انڈین مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن کی حیثیت سے ملت کی رہنمائی کی۔ مولانا نے تعلیمی مشن کے دوران 165پرائمری تعلیمی ادارے قائم کئے۔ کشن گنج میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا سینٹر قائم کرایا۔ یہ انکا بڑا کارنامہ مانا جاتا ہے۔ آبجیکٹیو اسٹیڈیز نئی دہلی کی بھی خدمت کی۔ 2017ءمیں شہرہ آفاق اسکالر ڈاکٹر محمد حمید اللہ کے متعلق انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام نئی دہلی میں عالمی کانفرنس کی رہنمائی کی۔ دارالعلوم دیو بند کے مہتمم مولانا مفتی قاسم ،دارالعلوم وقف کے مہتمم مولانا سفیان قاسمی ، فقہ اکیڈمی کے مولانا بدر الحسن قاسمی اور مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انکی خدمات کو سراہا۔ سعودی عرب کے تمام شہروں میں انکی وفات کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ یہاں مولانا طاہر الاسلام قاسمی، مولانا فخر الدین، مولانا عبدالباری اور دارلعلوم دیوبند کے ابنائے قدیم نے انکی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اعتراف کیاکہ انکی موت سے دینی ، تعلیمی اور سیاسی حلقوں میں بہت بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے۔ اسے بمشکل ہی پُرکیا جاسکے گا۔
 

شیئر: