Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز میں فیصلہ محفوظ

اسلام آباد:  سابق وزیرا عظم نواز شریف کے خلاف نیب عدالت میں زیر سماعت دونوں ریفرنسز کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کیس کی سماعت کی جبکہ فریقین کی جانب سے قانونی نکات پر حتمی دلائل بھی عدالت میں دیے گئے۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے نیب عدالت میں نئی دستاویزات پیش کیں جو ان کے بیٹے حسن نواز کی برطانیہ میں کمپنیوں سے متعلق ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ نئی پیش کی گئی دستاویزات لینڈ رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ سے تصدیق شدہ ہیں۔ دوران سماعت خواجہ حارث نے مزید دستاویزات جمع کرانے کے لیے مزید مہلت مانگی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔ اس موقع پر  نوازشریف نے موقف اختیار کیا کہ کاروبار میرے بچوں کے ہیں جو بالغ اور خود مختار ہیں۔ میرا ان کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں۔
دوران سماعت نیب نے موقف اختیار کیا کہ کاروبار کے حقیقی مالک نواز شریف ہیں۔  بچے بے نامی دار ہیں، وائٹ کالر کرائم میں جائداد اور کاروبار بے نامی دار کے نام پر شروع کیا جاتا ہے۔  نواز شریف کو بچوں کی کمپنیوں سے بھاری رقوم ٹرانسفر ہوتی رہیں جبکہ  نوازشریف کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز شریک ملزمان ہیں اور آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق نیب کے سیکشن نائن اے فائیو کے تحت سزا دی جائے۔ بعد ازاں نیب عدالت نے نوازشریف کے خلاف جاری آخری 2 ریفرنسز پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو 24 دسمبر کو سنایا جائے گا۔

شیئر: