Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی محکمہ خفیہ کیلئے 4فوری حل مقرر

ریاض۔۔۔ محکمہ خفیہ کی تنظیم نو پر مامور کمیٹی نے سراغرساں ادارے کے امور و مسائل کے 4فوری حل تجویز کردیئے۔ یہ کمیٹی خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے 10صفر 1440ھ کو تشکیل دی تھی۔ اسکا سربراہ ولی عہد ، نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کو مقرر کیا تھا جبکہ وزیر داخلہ ، ڈاکٹر مساعد العیبان ،ڈاکٹر ابراہیم العساف ، وزیر خارجہ ، سربراہ محکمہ خفیہ اور ریاستی سلامتی کے سربراہ کو اس کا رکن متعین کیا تھا۔25 اکتوبر 2018ءکو کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا تھا۔ ا س کے بعد پے درپے اجلاس ہوتے رہے۔ کمیٹی نے مختصر مدتی ، اوسط مدتی اور طویل مدتی حل تجویز کئے ہیں۔ کمیٹی نے 4ہنگامی حل پیش کئے ہیں جو یہ ہیں۔1۔ محکمہ خفیہ کی حکمت عملی کا نیا ادارہ قائم کیا جائے۔ اس امر کا یقین حاصل کیا جائے کہ محکمہ کے آپریشن، اسکی پریذیڈنسی کی حکمت عملی اور قومی سلامتی کی حکمت عملی سے ہم آہنگ ہے یا نہیں۔ یہ ادارہ محکمہ خفیہ کے سربراہ کے ماتحت کام کریگا۔2۔ محکمہ خفیہ کے آپریشنوں کا جائزہ لینے کیلئے قانونی امور کا ادارہ قائم کیا جائے۔ یہ ادارہ انسانی حقوق، بین الاقوامی دستاویزات اور قوانین کے مطابق محکمہ خفیہ کے آپریشنوں کا جائزہ لے گا۔ یہ بھی محکمہ خفیہ کے سربراہ کے ماتحت ہوگا۔ 3۔ سراغرساں ادارے کے آپریشنوں کی معنویت طے کرنے کیلئے داخلی نظر ثانی اور کارکردگی پر نظررکھنے والا ایک اور ادارہ قائم کیا جائیگا۔ یہ ادارہ مقررہ تدابیر کی پابندی کی بابت اطمینان حاصل کیا کریگا۔ یہ اپنی کارکردگی کی رپورٹ محکمہ خفیہ کے سربراہ کو دینے کا پابند ہوگا۔ 4۔ سراغرساں کمیٹی کو موثر کیا جائیگا اور اس کے فرائض کا طریقہ کار مرتب کیا جائیگا۔ یہ کمیٹی سراغرساں مہم کا ابتدائی جائزہ لے گی اور کسی بھی مہم کیلئے موزوں افراد کاانتخاب کریگی۔ یاد رہے کہ سعودی عرب یہ پالیسی بیان کرچکا ہے کہ وہ تمام سرکاری اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ خصوصاً سیکیورٹی اور سراغرساں اداروں کو عالمی معیار کا بنانے کیلئے انہیں جدیدتر کیا جائیگا۔ سعودی عرب اپنے یہ اہداف ملکی اور بین الاقوامی سطحوں پر حاصل کرنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے اور آئندہ بھی اسی پر گامزن رہیگا۔

شیئر: