Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بزم طلبائے قدیم جامعہ نظامیہ کیجانب سے مولانا خواجہ شریف ؒ کے حوالے سے تعزیتی اجلاس

***جدہ۔ کمیونٹی ڈیسک***
شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ ،حیدرآباد دکن مولانا محمد خواجہ شریف نے ؒ انتہائی سادگی سے زندگی گزاری ۔آپ علیہ رحمہ شریعتِ مطہرہ کی عملی تصویر تھے۔مولانا کی ایک مرتبہ بغرضِ عمرہ جدہ آئے  تو  ایک معتقد کی جانب سے ایک نکاح کی تقریب بحری جہاز میں منعقد ہونے والی تھی۔ جب مولانا کو اُس کی دعوت دی گئی توانہوں نے فوراً یہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ بحری جہازسفر وغیرہ کی غرض سے استعمال کرنے کیلئے ہے نہ کہ شادی جیسی سنت کو اسراف کا منبع بنانے کیلئے۔ اِس پرفوراً تقریب کے مقام کو تبدیل کردیاگیا۔اِن خیالات کا اظہار مولانا حافظ محمد عبدالسلام  سرپرست بزم ِطلبائے قدیم ومحبانِ جامعہ نظامیہ جدہ نے بزم کی جانب سے منعقدہ ’’ جلسہ تعزیت مولانا محمد خواجہ شریف ؒ ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا حافظ محمد نظام الدین غوری صوفی قادری کامل الحدیث جامعہ نظامیہ وصدر بزمِ نے کہا کہ  مولانا شاہ محمد خواجہ شریف قادری کے مواعظ میں تزکیہ نفس کی طرف خاص توجہ دِلائی جاتی ۔انہیںطلباء کی ہمت افزائی اور اُنکے حوصلوں کو مزید بلند کرنے میں خاص مہارت  تھی ۔آپ نے تقریباً5 دہائیوں تک حیدرآباد ہی نہیں ہندوستان اور بیرونِ ہند خصوصاً عالم عرب میں حدیثِ پاک کی جو خدمت کی ہے اُسکی مثال ملنا بہت مشکل ہے ۔عرب کے اکابر علماء آپ کومدعو کرتے اور آپ سے حدیثِ پاک کا درس لیا کرتے تھے ۔ تعزیتی پروگرام کا آغاز محمد وجاہت علی فہد کی قرأت اورحافظ محمد سلیم قادری ،محمد حسن صدیقی و محمد حسین صدیقی کی نعت شریف سے جلسہ کا آغاز ہوا ۔ مولانا حافظ سید شاہ خلیل اللہ بشیر اویس بخاری نقشبندی نے کہا کہ جب کبھی ہندوستان کی تاریخ میں علمِ حدیث عموماً اور خصوصاً بخاری شریف اور دیگر کتبِ احادیث کی خدمت کا ذکر ہوگا مولانا محمد خواجہ شریف ؒ کا نامِ نامی اسمِ گرامی سرِفہرست ہوگا ۔مولانا اپنی ذات میں صرف محدث نہیں تھے، آپ ایک فقیہ بھی تھے ۔آپ جب درسِ حدیث دیا کرتے تو کس حدیث سے ائمہ اربعہ سے کس امام نے استدلال کیا اُسکا خلاصہ فرماتے۔ آپ کو حدیث کے ساتھ فقہ پر بھی مکمل عبور تھا ۔آپ کو عربی اور فنِ شاعری میں مہارت  تھی کہ ایک مرتبہ آپ نے علمائے عرب کی موجود گی میں فی البدیہ27عربی کے اشعار ولادتِ رسول اللہ ؐ کے عنوان سے کہہ دیئے جس پر عرب علماء عش عش کئے ۔  محمد سیادت علی خان نے کہا کہ مولانا محمد خواجہ شریف ؒ سے جتنے مرتبہ بھی ملاقات ہوئی ایک روحانی کیفیت طاری ہوجاتی تھی۔ آخر میں مولانا محمد عبدالسلام کی دُعا پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا ۔
 

شیئر: