Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الجبیر سبکدوش، العساف وزیر خارجہ مقرر

ریاض ۔۔۔۔ سعودی کابینہ، سیاسی و سلامتی امور کونسل اور اقتصادی و ترقیاتی امور کونسل کی تشکیل نو کردی گئی۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جمعرات کو شاہی فرامین جاری کرکے ابراہیم العساف کو وزیر خارجہ، عادل الجبیر کو وزیر مملکت برائے امور خارجہ شہزادہ عبداللہ بن بندر بن عبدالعزیز کو وزیر نیشنل گارڈز، ترکی الشبانہ کو وزیر اطلاعات و نشریات ، حمد آل الشیخ کو وزیر تعلیم مقرر کردیا۔ شاہ سلمان نے شہزادہ فیصل بن خالد کو انکی خواہش پر سبکدوش کرکے شہزادہ ترکی بن طلال کو گورنر عسیر تعینات کردیا۔ شاہ سلمان نے ایمان بنت ھباس کو معاون وزیر تجارت و سرمایہ کاری مقرر کردیا۔ انہوں نے شہزادہ سلطان بن سلمان کو محکمہ سیاحت و قومی آثار سے سبکدوش کرکے سعودی خلائی اتھارٹی کا سربراہ تعینات کردیا۔انہوں نے ترکی آل الشیخ کو ادارہ تفریح کا سربراہ بنادیا جبکہ انکی جگہ شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل کو اسپورٹس اتھارٹی کا چیئرمین مقرر کردیا۔ شاہ سلمان نے احمد بن عقیل الخطیب کو محکمہ سیاحت و قومی آثار کا نیا سربراہ بنادیا۔ شاہی فرامین کے مطابق شہزادہ ڈاکٹر منصور بن متعب بن عبدالعزیز کو وزیر مملکت ، شہزادہ ترکی بن محمد بن فہد بن عبدالعزیز کو وزیر مملکت، شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف کو وزیر داخلہ، شہزادہ عبداللہ بن بندر کو وزیر نیشنل گارڈز، شہزادہ بدر بن عبداللہ بن محمد کو وزیر ثقافت، شیخ صالح بن عبدالعزیز آل الشیخ کو وزیر مملکت، ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ کو وزیر اسلامی امور ، ڈاکٹر ولید الصمعانی کو وزیر انصاف، ڈاکٹر مطلب النفیسہ کو وزیر مملکت، ڈاکٹر مساعد العیبان کو وزیر مملکت، ڈاکٹرتوفیق بن فوزان الربیعہ کو وزیر صحت، محمد بن فیصل ابو ساق کو وزیر مملکت برائے امور مجلس شوریٰ بنادیا گیا۔ شاہی فرامین کے تحت ڈاکٹر عصام بن سعد کو وزیر مملکت ، ڈاکٹر ماجد القصبی کو وزیر تجارت و سرمایہ کاری مقرر کیا گیا ہے جبکہ انہیں بلدیات و دیہی امور کی وزارت کا قلمدان بھی عارضی طور پر تفویض کیا گیا ہے۔ محمد بن عبدالملک آل الشیخ کو وزیر مملکت، عبدالرحمان الفضلی کو وزیر ماحولیات و پانی و زراعت ، خالد العیسیٰ کو وزیر مملکت، عادل الجبیر کو وزیر مملکت برائے امور خارجہ، خالد الفالح کو وزیر توانائی و صنعت و معدنیات، ماجد الحقیل کو وزیر آباد کاری، سلیمان الحمدان کو وزیر شہری خدمات، ڈاکٹر محمدصالح بنتن کو وزیر حج و عمرہ، محمد بن عبداللہ الجدعان کو وزیر خزانہ، عبداللہ السواحہ کو وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر نبیل العامودی کو وزیر ٹرانسپورٹ ، محمد التویجری کو وزیر اقتصاد و منصوبہ بندی، احمد الراجحی کو وزیر محنت و سماجی بہبود، ڈاکٹر فہد المبارک کو وزیر مملکت، ڈاکٹر حمد آل شیخ کو وزیر تعلیم اور ترکی بن عبداللہ الشبانہ کو وزیر اطلاعات و نشریات مقرر کیا گیا۔ شاہ سلمان نے سیاسی و سلامتی امور کونسل کی تشکیل نو کرتے ہوئے ولی عہد ، نائب وزیراعظم و وزیر دفاع کو اسکا سربراہ مقرر کیا ہے جبکہ 10شخصیا ت کو اسکا ممبر متعین کیا گیا ہے۔ شاہ سلمان نے اقتصادی و ترقیاتی امو رکونسل کی تشکیل نو کا فیصلہ جاری کرکے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو اسکا سربراہ جبکہ 25افراد کو اس کا رکن متعین کیا ہے۔ علاوہ ازیں مجلس الوزراءکے قانون کی دفعہ 30میں ترمیم بھی کی گئی ہے۔ شاہ سلمان نے ایوان مجلس الوزراءکے نام سے ایک نیا ادارہ قائم کیا ہے جسے مجلس الوزراءسے تعلق رکھنے والے فرائض اور اسکے اختیارات نیز سربراہی تفویض کی گئی ہے۔ مجلس الوزراءماہرین بورڈ، ایوان شاہی سے تعلق رکھنے والے ادارے ایوان مجلس الوزراءکے ماتحت ہونگے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات بھی مقرر کی گئی ہیں۔شاہی فرامین کے تحت شہزادہ محمد بن نواف بن عبدالعزیز کو لندن میں سعودی سفیر کے منصب سے سبکدوش کرکے مشیر خادم حرمین شریفین بدرجہ وزیر مقرر کردیا گیا۔ شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز کو انکی فرمائش پر عسیر کی گورنری سے سبکدوش کرکے شہزادہ ترکی بن طلال کو انکی جگہ گورنر عسیر بدرجہ وزیر متعین کیا گیا۔ شہزادہ فیصل بن خالد بن عبدالعزیز کو خادم حرمین شریفین کا مشیر بدرجہ وزیر بنایا گیا ہے۔ شہزادہ سلطان بن سلمان کو محکمہ سیاحت و قومی آثار کے سربراہ کے عہدے سے سبکدوش کرکے انہیں خلائی امور کی سعودی اتھارٹی کا سربراہ تعینات کردیا۔ کابینہ نے یہ نیا ادارہ قائم کیا ہے اسکی مجلس انتظامیہ تشکیل دی جائیگی۔ شہزادہ سلطان بن سلمان اسکے چیئرمین بدرجہ وزیر ہونگے۔شہزادہ ڈاکٹر ترکی بن سعود کو مشیر ایوان شاہی بدرجہ وزیر بنادیا گیا۔ شاہی فرامین کے تحت شہزادہ بدر بن سلطان بن عبدالعزیز کو گورنر جوف کے منصب سے سبکدوش کردیا گیا اور انہیں نائب گورنر مکہ بدرجہ وزیر متعین کردیا گیا۔ شہزادہ منصور بن محمد بن سعد کو حفر الباطن کا کمشنر بنادیا گیا۔ محمد الغفیلی کو قومی سلامتی مشیر کے منصب سے ہٹا دیا گیا۔ ڈاکٹر مساعد العیبان کو قومی سلامتی کا مشیر بھی مقرر کردیا گیا۔ ڈاکٹر ماجد القصبی کو نمائشوں اور کانفرنسوں کے اعلیٰ ادارے کا عارضی چیئرمین مقرر کیا گیا۔ شاہی فرمان کے تحت ترکی بن عبدالمحسن آل الشیخ کو اسپورٹس پبلک اتھارٹی کی سربراہی سے برطرف کرکے شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی بن فیصل کو اسکا چیئرمین بدرجہ وزیر بنایا گیا۔احمد بن عقیل الخطیب کو محکمہ سیاحت و قومی آثار کا سربراہ بنادیا گیا۔ ڈاکٹر سلیمان ابا الخیل کو امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی کے ریکٹر کے عہدے سے سبکدوش کردیا گیا۔ ڈاکٹر احمد بن محمد العیسیٰ کو مشیر ایوان شاہی بدرجہ وزیر بنادیا گیا۔ ڈاکٹر احمد العیسیٰ کو تعلیم و تربیت کے ادارے کا چیئرمین، ڈاکٹر عواد بن صالح العواد کو مشیر ایوان شاہی بدرجہ وزیر، ڈاکٹر فہد تونسی کو مشیر ایوان شاہی بدرجہ وزیر بنایا گیا جبکہ سعود بن عبدالعزیز ہلال کو امن عامہ کے ڈائریکٹر کے عہدے سے سبکدوش کرکے انکی جگہ جنرل خالد بن قرار الحربی کو امن عامہ کا ڈائریکٹر بنایا گیا۔ فہد بن محمد السکیت کو مجلس الوزراءجنرل سیکریٹریٹ کے مشیر کے منصب سے الگ کردیا گیا۔ شاہی فرامین کے تحت ایک نیا ادارہ سرکاری سودوں اور ملکی امو رکا ایک ادارہ قائم کیا گیا ہے۔ اسکی مجلس انتظامیہ ہوگی۔ چیئرمین شاہی فرمان سے تعینات کیا جائیگا۔ مجلس الوزراءکے ماتحت ماہرین کا ادارہ متعلقہ اداروں کے ساتھ تال میل پیدا کرکے 3ماہ کے اندر اس سے متعلق قانونی کارروائی مکمل کریگا۔ ڈاکٹر غسان الشبل کو اسکا سربراہ متعین کیا گیا ہے۔محمد المزید کو وزیر خزانہ کے معاون کے منصب سے الگ کردیا گیا۔ ہندی بن عبداللہ بن حمیدان کو معاون وزیر خزانہ بنادیا گیا۔ ڈاکٹر یوسف بن محمد کو نائب وزیر اسلامی امور مقرر کردیا گیا۔ ڈاکٹر ایمان بنت ھباس المطیری کو معاون وزیر تجارت و سرمایہ کاری احسان بن عباس بافقیہ کو ریاستی املاک پبلک اتھارٹی کا گورنر ، آنف بن احمد ابانمی کو سعودی محکمہ ڈاک کا سربراہ، عبدالالہ بن سعد کو معاون سربراہ اسپورٹس اتھارٹی ، ڈاکٹر عبداللہ الانصاری کو مشیر وزارت داخلہ بنادیا گیا۔ شاہ سلمان نے محمد المزید ، ھزاع القحطانی ، بندر عسیری کو مجلس شوریٰ کا رکن متعین کردیا جبکہ شیخ علی الحماد کو ادارہ احتساب (دیوان المظالم ) کے نائب سربراہ کے عہدے سے سبکدوش کردیا گیا اور انکی جگہ اپیل کورٹ کے سربراہ شیخ ابراہیم المطرودی کو نائب سربراہ ادارہ احتساب متعین کردیا گیا۔
 

شیئر: