Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زرداری اور فریال تالپور کو 4 دن کی مہلت

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاﺅنٹس اور منی لانڈرنگ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کی جانب سے فاروق ایچ نائیک کیس میں پیش نہیں ہو سکتے کیونکہ وزارت داخلہ کی جانب سے ان کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا ہے جبکہ جے آئی ٹی نے فاروق ایچ نائیک کو بھی ملزم بنا دیا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ فاروق ایچ نائیک کو پیش ہونے سے کون روک سکتا ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ کی تاحال توثیق نہیں کی۔ رپورٹ کی بنیاد پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ساری کابینہ اور وکلا جے آئی ٹی رپورٹ پر تبصرے کررہے ہیں، ان کا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے ۔ سماعت کے دوران وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ ان کی جعلی آڈیو وائرل کر کے ٹی وی پر چلائی گئی جس پر چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا اور کہا کہ ایف آئی اے سے پتہ کرتا ہوں کس نے غلط ٹیپ چلائی۔ بعد ازاں آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے جواب جمع کرانے کے لیے وقت مانگ لیا اور کہا کہ جواب کے لیے 4 دن کا وقت دے دیں۔ عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو ہفتے کے آخر تک جواب جمع کرانے کی مہلت دے دی۔
 
 

شیئر: