Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آبادی پر کنٹرول نہ کیا تو تباہی آئے گی‘ سپریم کورٹ

اسلام آباد: ملک میں بڑھتی آبادی سے متعلق کیس کی سماعت عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ اس موقع پر سپریم کورٹ نے حکومت سے ہر 3 ماہ بعد ٹاسک فورس کی سفارشات پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کرلی۔ ذرائع کے مطابق دوران سماعت سیکرٹری صحت زاہد سعید نے بتایا کہ ملک کی آبادی میں اضافے کی شرح 2.4 فیصد سالانہ ہے، حکومت نے آبادی کے کنٹرول کے دو اہداف مقرر کئے ہیں۔ ایک ہدف 2025ءجبکہ دوسرا 2030ءتک حاصل کیا جائے گا۔ ملک کی آبادی میں اضافے کی شرح 2.4 فیصد سالانہ ہے ، 2025ءتک آبادی بڑھنے کی شرح 1.5 جبکہ 2030ءتک 1.4 فیصد ہو جائے گی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آبادی کے حوالے سے سروے کس حد تک مستند ہوتے ہیں، تھرڈ پارٹی سروے کس سے کرایا جاتا ہے، سروے کے اعداد شمار مستند نہیں ہوں گے تو کوئی بھی پلان بیکار ہے۔ ہمارے وسائل سکڑ رہے ہیں، حکومت کو یہ بات بتا دیں کہ آبادی کو کنٹرول نہ کیا تو تباہی آئے گی، ایک وقت آئے گا جب وسائل اور طلب میں خلا کو پر کرنا مشکل ہو جائے گا۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ٹاسک فورس کی سفارشات کو حکومت نے تسلیم کیا تھا، حکومت نے ٹاسک فورس کی رپورٹ پر عمل نہ کیا تو تباہی ہو گی۔ حکومت ہر 3 ماہ بعد سفارشات پر عملدرآمد کی رپورٹ دے ، آبادی کنٹرول کے معاملے پر فیصلہ لکھ چکے ہیں جو کل سنائیں گے ۔
 
 

شیئر: