Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں قومی مکالمہ

18جنوری 2019ء جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبارالبلاد کا اداریہ نذر قارئین

    جونس ہاپکن یونیورسٹی انٹر نیشنل اسٹڈیز کالج کے اسکالرز نے کنگ عبدالعزیز قومی مکالمہ سینٹر ریاض کا اہم دورہ کیا۔ انہوں نے سینٹر کے پروگراموں اور اسکیموں کا تعارف حاصل کیا۔ یہ سینٹر سماجی ادارے کے طور پر کام کررہا ہے۔ یہ سینٹرمکالمے، پرامن بقائے باہم، کثیر جہتی سماج، میانہ روی اور اعتدال پسندی جیسی قدریں راسخ کرنے کی مہم پر عمل پیرا ہے۔یہ بین الاقوامی اداروں، علمی اداروں اور مکالمہ مسائل سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کے ساتھ ثقافتی تعاون کی پالیسی پر گامزن ہے۔
    مرکز نے مکالمہ اقدار کی ترویج و اشاعت میں جو عظیم الشان کام کیا ہے وہ بتاتا ہے کہ سعودی عرب مکالمے کے سلسلے میں غیر متزلزل پالیسی اپنائے ہوئے ہے ۔ وہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ سعودی عرب کی پالیسی دنیا بھر کی تہذیبوں کے درمیان ربط و ضبط کے پل تعمیر کرنے کی ہے۔ وہ یہ اجاگر کررہا ہے کہ دنیا بھر کو درپیش طرح طرح کی انتہا پسندی، شدت پسندی اور دہشتگردی جیسے چیلنجوں سے نمٹنا سعودی عرب کی پالیسی کا اٹوٹ حصہ ہے۔
    اس تناظر میں سعودی عرب میں قومی مکالمہ سینٹر اپنے اہداف، اپنے مقاصد ، اپنے پروگراموں اور محرکات کے حوالے سے مثالی ادارہ ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران کنگ عبدالعزیز قومی مکالمہ مرکز نے اغیار کے احترام کے کلچر اورمکالمہ اقدار کو راسخ کرنے کے سلسلے میں زبردست نقوش چھوڑے ہیں۔اس کی بدولت قومی اتحاد فروغ ملا ہے ، سماجی ربط و ضبط کوتحفظ حاصل ہوا ہے۔ سعودی عوا م کی آہنگی کی دیوار میں نقب زنی کی کوششیں کرنے والوں کو منہکی کھانی پڑی ہے۔

مزید پڑھیں:- - - -حوثیوں کی آخری ہچکی

شیئر: