Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سائیکل والےنے 22سال بعد انصاف کی جنگ جیت لی؟

نئی دہلی۔۔۔دہلی کی نند نگری تھانہ کے پولیس افسر کی جانب سے 2افراد کوحراست میں لیکر تشدد کرنے کے 22سال پرانے کیس میں کڑ کڑ ڈوما عدالت نے ایڈیشنل ایس ایچ او  پر ایک سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔وہ اے سی پی کے عہدے پر پہنچنے کے بعد ریٹائر ہوچکے ہیں۔ علاوہ ازیں 2سب انسپکٹرز( اب انسپکٹر بن گئے)پر40ہزار روپے جرمانے لگایاجبکہ باقی 2پولیس اہلکاروں کی موت ہوچکی ہے۔متاثر انل گوئل نند نگری پولیس اسٹیشن کے سامنے سائیکل کی اصلاح و مرمت کا کام کیا کرتا تھا۔ 1997ء میں پولیس والوں نے سڑک پر سائیکل رپیرنگ کرنے کے عوض رقم کا مطالبہ کیا جس کی شکایت گوئل نے اعلیٰ افسران سے کردی ۔اس سے ناراض ہوکر 28مئی 1997ء کو نند نگری تھانے میں تعینات ایڈیشنل ایس ایچ او راج بیر نے گوئل اور اس کے بھائی کو پولیس اسٹیشن طلب کیا اور دونوں کی جم کر پٹائی کی۔ گوئل اور اس کے بھائی کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا۔ گوئل نے ہمت نہیں ہاری اور پولیس والوں کی دھمکیوں کی پروا کئے بغیر جنگ جاری رکھی اور 22سال تک عدالت کے چکر کاٹنے کے بعد 18جنوری 2019ء کو کڑکڑ ڈوما عدالت سے بالآخر سائیکل والے کو انصاف مل گیا۔
مزید پڑھیں:- - - -  -کولکتہ میں کپڑا مارکیٹ میں آتشزدگی،لاکھوں کا سامان خاکستر

شیئر: