Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سماج وادی اور بی ایس پی میں نشستوں کی تقسیم کا فارمولہ طے

لکھنؤ۔۔۔ پارلیمانی انتخابات-2019ء میں مرکز اور ریاست میں برسرِ اقتدار بی جے پی کو اترپردیش میں شکست دینے کیلئے سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے32برس پرانی دشمنی کو نظر انداز کرتے ہوئے اتحاد کیا ۔ ریاست کی 80 پارلیمانی نشستوں میں سے14سیٹیں ایسی ہیں جہاں ایس پی،بی ایس پی کبھی  کامیاب نہیں ہو پائی ۔ اکھلیش و مایاوتی دونوں کیلئے یہ سیٹیں جیتنا بڑا چیلنج ہے۔ ان سیٹوں پر گذشتہ انتخابات میں بی ایس پی کا سروجن ہتائے کانعرہ کام آسکا اور نہ  سماجوادی پارٹی کا پسماندہ -مسلم کارڈ کبھی چل پایا۔ ان میں کانگریس کے مضبوط قلعے امیٹھی و رائے بریلی سے لے کر وزیر اعظم نریندر مودی کی پارلیمانی نشست وارانسی  شامل ہیں۔دیگر سیٹیں باغپت، ہاتھرس، متھرا، پیلی بھیت، بریلی، لکھنؤامیٹھی، رائے بریلی، کانپور، اکبر پور، کانپور دیہات، دھوہرا، شراوستی، کشی نگر اور وارانسی ہیں جہاں ایس پی یا بی ایس پی کبھی کامیابی نہیںپاسکی۔ اترپردیش میں ایس پی و بی ایس پی سیٹ تقسیم کے تحت 38-38 نشستوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کر چکی ہیں۔اتحاد نے دو سیٹیں معاون تنظیموں کیلئے چھوڑی ہیں ۔ رائے بریلی و امیٹھی پارلیمانی نشست پر کانگریس کے خلاف اپنے امیدوار نہ اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں نے نشستیں طے کر لی ہیں کہ کس نشست پر کون پارٹی الیکشن لڑے گی۔
 
 

شیئر: