سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کنگ عبداللہ بندرگاہ کا افتتاح کردیا۔ یہ بیحد اہم کارنامہ ہے ۔ اسکی بدولت بندرگاہوں کے عالمی نقشے پر سعودی عرب کی حیثیت مضبوط ہوگی۔ یہ انتہائی اہم سمندری ، تجارتی شاہراہ پر واقع ہے۔ اس کے باعث سعودی عرب لاجسٹک خدمات فراہم کرنے والا اہم عالمی مرکز بن جائیگا۔
سعودی ولی عہد نے بندرگاہ کے افتتاح سے قبل لاجسٹک خدمات اور قومی صنعت کے فروغ کا پروگرام جاری کیا تھا جس کا ہدف مملکت کو لاجسٹک خدمات فراہم کرنے والے عالمی مرکز اور قافلہ سالار صنعتی طاقت میں تبدیل کرنا ہے۔ یہ سعودی وژن 2030کا ایک اہم ہدف ہے۔ ہدف یہ ہے کہ سعودی عرب لاجسٹک خدمات کامرکز بنے اور اس سلسلے میں عالمی سطح پر 49ویں درجے سے آگے بڑھ کر 25 ویں درجے اور علاقے میں اول درجے پر فائز ہوجائے۔
لاجسٹک خدمات عالمی تجارت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتی ہیں۔ کسی بھی صنعت و تجارت کے فروغ کیلئے لاجسٹک خدمات کو جدید خطوط پر استوار کرنا اشد ضروری ہے۔ درآمدات و برآمدات کا کوئی بھی منصوبہ لاجسٹک خدمات کو مضبوط بنائے بغیر منزل مقصود تک نہیں پہنچ سکتا۔
کنگ عبداللہ سی پورٹ ریکارڈ وقت میں دنیا کی بڑی جہاز راں کمپنیو ںکی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے میں کامیاب ہوگئی۔ اب یہ بین الاقوامی اہم بندرگاہ بن چکی ہے۔ یہ اشیاءدرآمد و برآمد کرنے والوں کو مطلوب جملہ خدمات احسن شکل میں پیش کرنے لگی ہے۔ افتتاحی تقریب کے دوران طے پانے والے معاہدے اسکی پوزیشن مزید مضبوط بنائیں گے۔ اس موقع پر سعودی کارگو کے ساتھ سی پورٹ نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے۔ اس کے تحت بری اور بحری پل تعمیر ہوگا جو مملکت میں بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کو ایک دوسرے سے پہلی بار مربوط کریگا۔ اس سے لاجسٹک مرکز کے طورپر سعودی عرب کی پوزیشن مزید مضبوط ہوگی اور سعودی بندرگاہیں مملکت کی اقتصادی شرح نمو اور سماجی فروغ نیز مقامی و بین الاقوامی تجارت کے فروغ میں موثر کردارادا کریں گی۔