Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ولی عہد کے دورے سے پاک ، سعودی دوستی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، تارکین

 ذکاء اللہ محسن۔ ریاض
 
16 فروری کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں ۔اس دورے کی اہمیت کے پیش نظر پاکستان بھر میں پاک، سعودی دوستی کے چرچے ہیں۔ دوسری طرف سعودی عرب میں مقیم مختلف سیاسی، سماجی، ادبی اور مذہبی حلقوں کی جانب سے بھی ولی عہد کے دورے کو خاص اہمیت کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔ اردو نیوز کی جانب سے ریاض کی سرکردہ شخصیات سے پوچھا گیا کہ وہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کو کس تناظر میں دیکھتے ہیں ۔
  • پاک سرزمین پارٹی مڈل ایسٹ کے آرگنائزر شمشاد احمد صدیقی کا کہنا تھا کہ ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ طویل عرصہ کے بعد یہ ایک اعلی سطح کا دورہ ہے جس کے یقینی طور پر دور رس نتائج برآمد ہوںگے۔ دونوں ممالک کے مابین تاریخی برادرانہ تعلقات میں مزید اضافہ ہو گا۔ پاکستانیوں نے ہمیشہ سعودی عرب کو اپنا دوسرا گھر سمجھا ہے۔ اب وہ ولی عہد کے دورہ پاکستان کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔ پاکستان آمد پر شہزادہ محمد بن سلمان کا تاریخی استقبال کیا جائے گا ۔ پاکستان کو جن معاشی مشکلات کاسامناہے ،سعودی عرب کی جانب سےاس مشکل وقت میں پاکستان میں سرمایہ کاری ملک کو موجودہ اقتصادی بحران سے نجات حاصل کرنے میں ممد و معاون ثابت ہو گی۔ چین اور سعودی عرب نے اس مشکل گھڑی میں جس فراخ دلی کے ساتھ دوستی نبھائی ہے، وہ ناقابل فراموش ہے۔ پاکستانی قوم اسے انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔سرمایہ کاری سے دونوں ملکوں کے درمیان پہلے سے موجود تجارتی تعلقات میں مزید اضافہ ہو گا۔ 
  •  پی ایس پی ریاض ریجن کے صدر حنیف بابر نے کہا کہ میرے لئے اس سے بڑھ کر خوشی اور کیا ہوگی کہ اسلامی دنیا کے دو اہم ملک اب اقتصادی ترقی میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے جا رہے ہیں ۔
  •  پاکستان پیپلزپارٹی مڈل ایسٹ کے جنرل سیکرٹری محمد خالد رانا نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد کا دورہ نہ صرف تاریخی اہمیت کا حامل ہو گا بلکہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں سنگ میل کی حیثیت سےجانا جائے گا۔ پاکستان لمحہ موجود میں معیشت کے حوالے سے ایک دوراہے پر کھڑا ہے۔ ایسے میں چین کے بعد سعودی عرب کی طرف سے سرمایہ کاری جاں بخش ہو گی اور اس سے پاکستان کا تجارتی خسارہ کم ہو گا۔برآمدات کے بہتر ہونے اور درآمدات میں کمی آنے کی امید پیدا ہوگی۔ شرح نمو انہی عوامل پر انحصار کرتی ہے ۔معیشت میں بہتری سے اگر روزگار کے مواقع بڑھتے ہیں تو نہ صرف ٹیکس کی ادائیگی میں اضافہ ہو گا جو معیشت میں بہتری کے لئے اشد ضروری ہے۔ولی عہد سعودی عرب کو جس ترقی کی سمت لے جا رہے ہیں ،وہاں عالم اسلام کی رہنمائی کا فریضہ بھی انہی کو انجام دینا ہے۔ ایسی عہد ساز شخصیت کا پاکستان کا دورہ دونوں ممالک کے تعلقات میں شاندار آغاز کی نشاندہی ہے۔
  • پی پی ریاض ریجن کے قائم مقام صدر احسن عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ اور برادرانہ تعلقات سے کون انکار کر سکتا ہے۔ولی عہد کا دورہ خوش آئند ہے۔ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں یقینا معاون بھی ثابت ہوگا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ دورہ دو طرفہ معاشی تعلقات کو بھی مضبوط بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ نہ صرف یہ کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کا تناسب بڑھے بلکہ پاکستانی سرمایہ کاروں اور تاجروں کے لئے بھی سعودی مارکیٹ کے دروازے کھلیں گے۔ سعودی سرمایہ کاری کی اہمیت صرف معاشی نہیں بلکہ سفارتی بھی ہے۔ سرمایہ کاری اپنے ساتھ روزگار لاتی ہے اور ریاست کے خزانے میں اضافے کا باعث بھی۔
  • صداقت حسین بھرگوش نے کہا کہ یقیناً سعودی سرمایہ کاری پاکستان کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان کے دیرینہ دو سچے دوست ممالک پاکستان میں ہائی لیول کی سرمایہ کاری کرنے لگے ہیں جن کے ثمرات دور رس ہونگے۔ پاکستانی کمپنیوں کو بھی مختلف سیکٹرز میں سعودی عرب میں کام کرنے کی آسان شرائط پر اجازت ملنی چاہیے۔ پاکستان کی مین پاور کو آسان شرائط اور مناسب فیس پر ویزے ایشو کئے جائیں۔
  •  مسلم لیگی رہنماؤں میں ڈاکٹر سعید احمد وینس نے ولی عہد کے دورہ پاکستان کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی مزید گہری ہونے جا رہی ہے۔ ہر پاکستانی اس دورے کو خاص اہمیت اور قدر کی نگاہ سے دیکھ رہا ہے۔ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا ہے۔ پاکستان بھی کبھی پیچھے نہیں رہا۔ پاکستان کی ترقی کا اثر پوری اسلامی دنیا کے لئے سود مند ثابت ہوگا ۔مضبوط اور مستحکم پاکستان دنیا بھر میں ترقی و خوشحالی کی مثال بنے گا ۔ اس میں سعودی عرب کا اہم کردار ہوگا۔ہمیں سعودی عرب جیسے دوست ملک پر فخر ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پاک چین دوستی کے ساتھ پاک سعودی دوستی اب جس تیزی کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی سطح پر عروج کی جانب بڑھ رہی ہے، اس سے پاکستان کے حالات تبدیل ہونگے اور عوامی سطح پر بھی انقلاب آے گا ۔ ولی عہد ہمارے دلوں کے بہت قریب ہیں۔
  • خالد اکرم رانا کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی نوعیت دوسرے ممالک سے بالکل مختلف ہے۔ اس میں روحانیت اور بھائی چارے کا عمل دخل ہے۔ سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد سے اس میں مزید مضبوطی آئیگی۔ سی پیک پروجیکٹ کے ابتدائی دنوں میں سعودی عرب نے تیسرے پارٹنر کے طور پر اپنی خواہش کا اظہار کیاتھا جس میں گوادر ریفائنری پروجیکٹ بھی شامل تھا۔ میں امید کرتا ہوں جہاں دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئیگی وہاں بیرونی سرمایہ کاری کو تقویت ملے گی۔
  • بابائے ریاض قاضی اسحاق میمن نے کہا کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا پاکستان کا یہ دورہ بڑا خوش آئند ہے۔ پورے ملک اور عوام کے لیئے باعث افتخار اور قابل فخر ہے۔ رب العزت پاکستان اور سعودی عرب کے اس بھائی چارہ کے عظیم رشتے کو ہمیشہ قائم اور دائم رکھے۔
  • ذیشان قاضی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی محنت رنگ لائی اور سعودی سرمایہ کاری پاکستان میں ہونے جا رہی ہے۔ یہ سرمایہ کاری یقینا تبدیلی لائے گی اور ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا جس سے بے روزگاری جیسے بحران کا خاتمہ ہوگا اور ملک کااقتصادی بحران بھی ختم ہو جاے گا۔
  •  ڈاکٹر مصطفی میمن نے کہاکہ سعودی عرب کے ولی عہد کا یہ دورہ دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو نئی جہت فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ پاکستان میں چاہے کوئی بھی حکمران ہو، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ مثالی برادرانہ تعلقات قائم رکھے ہیں ۔ وہ ہمیشہ پاکستان کی ترقی اور استحکام کے لئے کوشاں رہا ہے۔ سعودی ولی عہد کا یہ دورہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے کیونکہ جو خبریں آ رہی ہیں اُن سے یہ پتہ چلتا ہے کہ بڑی تعداد میں سعودی سرمایہ کار بھی ولی عہد کے ہمراہ پاکستان آ رہے ہیں جو ہمارے پیارے ملک میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ یقینا چین کے بعد سعودی عرب وہ دوسرا دوست ملک ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ۔ اسی طرح پاکستان نے بھی سعودی عرب سے اپنی دیرینہ دوستی کی ہمیشہ لاج رکھی ہے۔پوری پاکستانی قوم سعودی عرب سے والہانہ محبت اور عقیدت رکھتی ہے ۔
  • پاکستان تحریک انصاف کے سینئررہنما عبدالقیوم خان نے کہا کہ جہاں دنیا میں پاکستان کا ایک مقام ہے وہاں خطے میں ایک انتہائی اہم ملک ہے۔ دہشتگردی کا طویل سامنا کرنے کے بعد پاکستان اب بہتری کی طرف گامزن ہے ۔ معیشت کی مضبوطی کے لئے سعودی عرب اور چین پاکستان کے لئے بہت اہم ہیں۔ایسے میں ان دونوں ممالک کا پاکستان میں سرمایہ کاری کرناملک کے بہترین مستقبل کے لئے ایک اچھا شگون ہے۔
  •  پاک میڈیا فورم کے عہدیداروں اور ممبران جن میں الیاس رحیم، وقار نسیم وامق، عابد شمعون چاند، شبریز اختر سویہ، تسنیم امجد، جہانزیب امجد اور دیگر نے بھی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کو خوش آئندقرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ پاک سعودی تعلقات کو فروغ ملے ۔ ہمارے لئے یہ خوشی سے بھرپور لمحات ہیں کہ ہم جس ملک میں رہ رہے ہیں اس سے ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں۔ اس ملک نے ہمیشہ پاکستانیوں کو عزت اور احترام بخشا ہے۔ سعودی عرب کی تعمیر وترقی میں بھی پاکستانیوں نے جس طرح اپنا کلیدی کردارادا کیا ہے اس سے جو دوستی اور تعلق استوار ہوئے تھے، اب ان میں مزید اضافہ ہونے جا رہا ہے۔
 

شیئر: