Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#حبیب_جالب

عوام کے جذبات کو شاعری کے قالب میں ڈھالنے والے حبیب جالب کو دنیا سے رخصت ہوئے 26 برس بیت گئے۔ان کی شاعری سے پیدا ہونے والا جوش، ولولہ آج بھی لوگوں کے دلوں میں موجزن ہے۔ ٹویٹر صارفین نے ان کی برسی کے موقع پر انہیں کن الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ملاحظہ فرمائیں۔
زبیدہ خانم نے ٹویٹ کیا کہ شاعر عوام حبیب جالب کو دنیا سے رخصت ہوئے 26 برس بیت گئے انھوں نے اپنے دور کی عکاسی جس سچائی کے ساتھ کی آج ایسی شاعری ناپید ہے۔ اللہ تعالیٰ، حبیب جالب کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فر مائے۔ (آمین)
علی حیدر نے کہا کہ ہر قوم میں کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو وقت پر قوم کے جذبات کا اظہار کرتے ہیں،اپنے قلم سے کرتے ہیں۔انہی لوگوں میں سے ایک نام حبیب جالب کا تھا۔جنہوں نے قوم کا جبر کے خلاف جذبات کا اظہار اپنی قلم سے کیا۔جیلیں برداشت کی۔مار کھائی۔لیکن کلمہ حق سے پیچھے نہیں ہٹے۔ 
عبدالرحمن نے لکھا کہ پیپلز پارٹی کے عروج کے دور میں ذوالفقار بھٹو نے حبیب جالب کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی۔ جالب نے کہا، کبھی سمندر بھی دریاﺅں میں گرتے ہیں۔
رانا محمد عاقل نے ٹویٹ کیا کہ دل نا امید نہیں ناکام ہی تو ہے ، لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے۔ انقلابی شاعر حبیب جالب کے 26 ویں یوم پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ آپ نے ہمیشہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور ظلم کے خلاف اپنی شاعری کے ذریعے عوام میں شعور پیدا کیا۔
بلال حیدر سمیر کے مطابق کہ حبیب جالب اس دور میں حق اور سچ کی بات کرتا تھا کہ جب لوگ اپنی جان و مال کے ڈر سے چپ رہتے تھے اور مظالم ہوتے دیکھتے تھے۔ اس دور کے فیصلوں نے پاکستان کو اب تک اپنے پنجون میں جکڑا ہوہ ہے، اور ان کا نقصان پاکستانی عوام آج بھی چکا رہی ہے۔
بشریٰ ناصر احمد نے حبیب جالب کی نظم ٹویٹ کیا کہ اے چاند یہاں نہ نکلا کر
بے نام سے سپنے دیکھا کر
یہاں الٹی گنگا بہتی ہے
اس دیس میں اندھے حاکم ہیں
نہ ڈرتے ہیں نہ نادم ہیں
نہ لوگوں کے وہ خادم ہیں
کچھ لوگ ہیں عالی شان بہت
اور کچھ کا مقصد روٹی ہے
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر
 

شیئر:

متعلقہ خبریں