Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الجزائرکے صدر بوتفلیقہ نے استعفی دے دیا

الجزائر :الجزائر کے عبدالعزیز بوتفلیقہ نے منصب صدارت سے باقاعدہ طور پر استعفی دیدیا۔ انہوں نے استعفے کے اعلان کے ایک گھنٹے بعدقوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استعفے کا فیصلہ آئینی اختیارات کے تحت دیا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ زبانی نوک جھونک کے چکر میں نہ پڑیں اور موجودہ بحران کو سنگین بگاڑکا باعث بننے سے روکیں۔
 بوتفلیقہ نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ انکے استعفے کا مقصد ملک کو بہتر مستقبل کی طرف سفر کرنے میں تعاون دینا اور افراد اور اثاثوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
بوتفلیقہ نے توجہ دلائی کہ انکا فیصلہ الجزائر کو سربلند اور مضبوط بنائے رکھنے کی خواہش کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے الجزائر کے غیور عوام کیلئے خیر سگالی کے جذبات کا بھی اظہار کیا۔
سبق، عاجل اور الشرق الاوسط نے استعفے کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ  بوتفلیقہ نے آئینی کونسل کو باقاعدہ طور پر استعفے سے آگاہ کردیا۔ اس سے قبل الجزائر کی فوج نے آئین کے فوری نفاذ اور صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کی برطرفی کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دیدیا تھا۔
الجزائری افواج کے چیف آف اسٹاف احمد قاید صالح نے فوج کے اعلی کمانڈروں کے اجلاس کی صدارت کے بعدکہا تھا کہ  ’’مزید وقت کے ضیاع کی کوئی گنجائش نہیں۔ آئین کی دفعات 7، 8اور 102پر فوری عملدرآمد ضروری ہوگیا ہے۔
احمد صالح نے یہ بھی کہاکہ  ’’ہمارا فیصلہ دو ٹوک ہے۔ اسے واپس لینے کا کوئی امکان نہیں۔ ہم عوام کے  تمام مطالبات بلا کم و کاست  پورا کرینگے۔ اب وقت آگیا ہے کہ الجزائری عوام اپنے جائز آئینی حقوق اور مکمل خودمختاری بازیاب کریں‘‘۔ احمد صالح نے یہ بھی کہا کہ ہم عوام کو انکے وسائل پر ناحق قبضہ جمانے والے گروہ سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کرینگے۔ 
احمد صالح نے کہا کہ ’’غیر آئینی کوئی بھی حل قابل قبول نہیں۔ الجزائر کے خلاف کی جانے والی سازشوں پر خاموش نہیں رہا جاسکتا۔ خارجی  طاقتیں الجزائر کے امن  و استحکام کو متزلزل اور ملک میں آئینی خلا پیدا کرنے کے لئے مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
احمد صالح نے توجہ دلائی کہ ’’عبدالعزیز بوتفلیقہ کے استعفے سے متعلق پیر کو ایوان صدارت سے جو بیان جاری ہوا تھا وہ غیر آئینی اداروں کا عمل تھا‘‘۔
 

شیئر: