Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عربی سیکھنے کیلئے آسان اسباق پر مشتمل سلسلہ اردوداں طبقے کیلئےمعاون ثابت ہوگا

گزشتہ درس یا سبق میں ھٰذا اور ھٰذہ کی مشق کرا رہے تھے۔

آج کی مشق شروع کرنے سے قبل ہم یہ واضح کردینا ضروری خیال کرتے ہیں کہ ہٰذا اولَدٌ اور ہٰذہ بنتٌ جیسی ترکیبیں مفید ترکیبیں ہیں جن کو جملہ کہا جاتا ہے۔

یعنی اس سے مختصر ہی سہی ایک بات پوری ہوجاتی ہے ۔

مزید کسی بات کا انتظار نہیں رہتا برعکس غیر مفید ترکیبوں کے کہ ان سے بات پوری نہیں ہوتی جیسے کتاب خالدٍ خالد کی کتاب یا رجلٌ شفیقٌ مہربان مرد۔

جملہ کی دو قسمیں ہوتی ہیں جملہ اسمیہ اور جملہ فعلیہ اگر جملہ کا آغاز اسم سے ہو تو اس کو جملہ اسمیہ کہیں گے جیسے ھذا ولدٌ میں ھذا إسم ہے اس لئے یہ جملہ اسمیہ ہوا۔

لیکن اگر جملہ کسی فعل سے شروع ہورہا ہو جیسے ذہب ، ذہب نبیلٌ میں فعل ہے جس کے معنی ہیں گیا اور ذہب نبیلٌ کے معنی ہیں ’’نبیل گیا‘‘ تو اس طرح کے جملہ کو جملہ فعلیہ کہتے ہیں۔

جملہ فعلیہ کی مشق کا وقت ابھی نہیں آیا ہے۔ جملہ اسمیہ کے پہلے حصے کو مبتداء کہا جاتا ہے اور دوسرے حصے کو خبر کہتے ہیں مثلاً ہٰذا علیٌ یہ علی ہے۔ میں ہٰذا مبتداء ہے اور علی خبر گویا کسی شخص کو دیکھ کر آپ نے اپنے مخاطب کو یہ خبر دی ہے کہ یہ شخص جو پاس کھڑا ہے ، علی ہے مبتداء ابتداء کا اسم مفعول ہے ۔

ابتداء کے معنی شروع کرنے اور آغاز کرنے کے ہیں چونکہ جملہ کا یہ حصہ شروع میں ہوتا ہے اس لئے اس کو مبتداء کہتے ہیں۔

اس نہایت ضروری وضاحت کے بعد اب آئیے آج کی مشق لکھنے کیلئے تیار ہو جائیے، آج بھی ہم واحد مذکر اور واحد مؤنث کیلئے خاص اسم اشارہ کی مشق کرائیں گے ۔

ہٰذا رجلٌ یہ ایک مرد ہے، ہذہ إمراۃٌ یہ ایک عورت ہے ۔ ھٰذا ولدٌ یہ ایک لڑکا ہے یا یہ لڑکا ہے ۔ ھٰذہ بنتٌ یہ لڑکی ہے ۔ ھٰذا طفلٌ یہ بچہ ہے، ہٰذہ طفلۃٌ یہ بچی ہے۔ ہٰذا طالبٌ یہ طالب علم ہے، ہٰذہ طالبۃٌ یہ طالبہ ہے، ھٰذا طبیبٌ یہ ڈاکٹر ہے ، ھٰذہ طبیبۃٌ یہ لیڈی ڈاکٹر ہے، ہٰذا مدرسٌ یہ ٹیچر ہے۔ ہٰذہ مُدرسۃٌ یہ لیڈی ٹیچر ہے۔

پچھلے اسباق میں موصوف اور صفت اور مضاف اور مضاف الیہ کی ترکیبوں کی خوب مشق کرلی ہیں۔ آپ کو یاد ہوگا کہ ہم نے بتایا تھا کہ موصوف اور صفت ، اور مضاف اور مضاف الیہ کی ترکیبیںدو اسموں پر مشتمل ہونے کے باوجود ایک ہی اسم شمار ہوتی ہیں۔ اس لئے جملہ میں ان کا استعمال ایک اسم یعنی اسم مفرد کے طور پر ہوتا ہے ، جیسے ھٰذا رجلٌ رشیدٌ یہ پاکباز ، راست باز آدمی یا مرد ہے ۔ ھٰذا کتابُ علیٍ یہ علی کی کتاب ہے۔ہٰذا طیارٌ ماھرٌ یہ بڑا ماہر پائلٹ یا ہواباز ہے۔ ھٰذہ طیارۃ ماھرۃ یہ بڑی ماہر پائیلٹ یا ہواباز ہے۔ہٰذا رجلٌ صادقٌ یہ سچا آدمی ہے ۔ ھٰذہ امرأۃٌ صادقۃٌ یہ سچی عورت ہے۔ ھٰذا رجلٌ کاذبٌ یہ جھوٹا آدمی ہے۔ ھٰذہ امرأۃٌ کاذبۃٌ یہ جھوٹی عورت ہے۔ ہٰذا ولدٌ مہذبٌ یہ مہذب لڑکا ہے، تہذیب یافتہ لڑکا ہے۔ ھٰذہ بنتٌ مھذبۃٌ یہ مھذب لڑکی ہے۔ ھٰذا بَلَدٌ آمِنٌ یہ پرامن شہر ہے، ھٰذہ بَلْدَۃٌ آمنۃٌ یہ پر امن شہر ہے۔ بَلَدٌ اور بَلْدَۃٌ ایک ہی معنی میں ہیں۔ فرق صرف تلفظ کا ہے ۔ بَلَدٌ میں لام متحرک ہے اور اس پر فتحہ یعنی زبرہے اور بَلْدَۃٌ میں لام ساکن ہے۔ ھٰذا مہندسٌ ماھرٌ یہ ماہر انجینیئر ہے ۔ ھٰذہ مہندسۃٌ ماھرۃٌ یہ ماہر انجینیئر عورت ہے۔ ہٰذا رجلٌ أبیضُ یہ گورا مرد ہے ، ہٰذہ امرأۃٌ بیضائُ یہ گوری عورت ہے، أفعَلُ یا فعلاَئُ کے وزن پر جو الفاظ ہیں ، ان پر تنوین نہیں آتی جس کا سبب آپ کو بعد میں بتایا جائیگا۔ ہٰذا رجلٌ أسودُ یہ کالا مرد ہے۔ ہٰذہ امرأۃٌ سودائُ یہ کالی عورت ہے۔ ہذا ولدٌ اَعمیٰ یہ اندھا لڑکا ہے، ہٰذہ بنتٌ عَمْیَائُ یہ اندھی لڑکی ہے، ہٰذا حِصانٌ اَحمرُ ، ہٰذہ فَرَسٌ حَمْرَائُ یہ سرخ گھوڑی ہے۔ آج کے درس میں ہم نے جملہ اسمیہ کی کافی مثالیں دیدی ہیں، ان سب مثالوں میں ہٰذا اور ہٰذہ مبتداء تھا اور اس کے بعد آنے والا لفظ خبر، مفرد یعنی واحد کی صورت میں براہ راست خیر جیسے ہٰذا طالبٌ یہ طالب علم میں ہٰذا مبتداء اور طالبٌ خبر تھا ، اور ہٰذا طیارٌ ماہرٌ میں طیارموصوف اور ماہر صفت دونوں ملکر خبر تھے۔

آج کا سبق ا سی پر تمام ہوا۔

شیئر: